سعودی عرب کی سرکاری نیوز ایجنسی ایس پی اےکے مطابق ولی عہد نے ان خیالات کا اظہار امریکی وزیر دفاع مارک ایسپر سے ٹیلیفون پر گفتگو میں کیا۔
امریکی وزیر دفاع نے بعقیق اور خریص میں تیل کی دو تنصیبات پر حالیہ حملوں کے بارے میں امریکی موقف سے آگاہ کیا اور ان حملوں کے ذمہ داروں سے نمٹنے کے لیے سعودی قیادت کو ہرممکن تعاون کا یقین دلایا۔ امریکی وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ ارامکو حملوں کے ذمہ داروں سے نمٹنے کے لیے تمام آپشن کھلے ہیں۔
سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے کہا کہ ایرانی دھمکیوں کا ہدف نہ صرف سعودی عرب ہے بلکہ ایران مشرق وسطی اور پوری دنیا کے لیے خطرہ بن چکا ہے۔
امریکی وزیر دفاع مارک ایسپر نے ٹویٹر پر کہا کہ انہوں نے سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان سے آرمکو کی تیل کی دو تنصیبات پر تازہ ترین حملے کے بارے میں بات کی ہے۔
خیال رہے کہ ہفتے کے روز سعودی عرب کے شہروں بعقیق اور خریص میں تیل کی دو تنصیبات پر ڈرون طیاروں کی مدد سے کیے گئے حملوں سے آگ بھڑک اٹھی تھی جس کے نتیجے میں تیل کی رسد بھی متاثر ہوئی ہے۔