اقوام متحدہ کی خاموشی پاکستانی جبر میں شدت کا سبب ہے- ماما قدیر بلوچ

97

وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کی قیادت میں بلوچستان سے لاپتہ افراد کی بازیابی کے لئے جاری طویل بھوک ہڑتالی کیمپ کو آج 5452 دن مکمل ہوگئے-

بلوچ یکجہتی کمیٹی کے ڈپٹی آرگنائزر عبدالوہاب بلوچ، بلوچ وطن پارٹی کے حیدر ریئسانی، بی ایس او شال زون کے آرگنائزر کبیر بلوچ اور دیگر مرد و حواتین نے کیمپ آکر ماما قدیر بلوچ سمیت لاپتہ افراد کے لواحقین سے اظہار یکجہتی کی-

وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز تنظیم کے وائس چیئرمین ماما قدیر بلوچ نے کہا کہ قابض کا جبر تشدد اور نسل کشی کی کاروائیاں بلوچ قوم کی پر امن جدوجہد متزلز نہیں کر سکتی وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کی تاریخی طویل پُر امن جد جہد اپنے حق اور پیاروں کی بازیابی ظلم جبر کے خلاف پر امن جدوجہد اور ثابت قدمی کی روشن مثال بن چکی ہے-

ماما قدیر بلوچ نے کہا اس طویل جدوجہد نے بلوچ قوم پر ہونے والے پاکستانی جبر اور بلوچ فرزندوں کے جبری اغوا اور شہادتیوں کی گھونج دنیا کے کونے کونے میں پہنچادی ہے بلوچ مرد خواتین اور کمسن بچوں کی عزم اور طویل اور پر کھٹن پر امن جد وجہد کے باوجود دنیا کی بے حسی اور مجرمانی خاموشی بر قرار ہے پاکستانی کھاتے اور قبضہ گیر ادارے کے اپنے چالبازیوں اور دلاسوں سے پُر امن جد جہد کو سبوتاژ کرنے کی کوششیں کرتے رہے لیکن اُن کی تمامتر کوشیں ہمیں روک نہیں سکیں۔

ماما قدیر بلوچ نے مزید کہا اقوام متحدہ سمیت عالمی دنیا کی مجرمانہ خاموشی پاکستان کی جبر میں شدت کا سبب ہے جس کے اثرات پورے خطے میں پھیلے ہوئے ہیں جہاں انسانی حقوق سمیت عالمی قوانین کی حیثیت صرف برائے نام رہ گئی ہے ظلم وجبر کے اس چکر کو ختم کرنے کے لیئے اقوام متحدہ عالمی ممالک انسانی حقوق کے ادارے اپنا کردار ادا کریں۔