سندھ :فورسز کے ہاتھوں جبری گمشدگیوں کا سلسلہ جاری ، مختلف شہروں میں مظاہرے

332

وائس فار مسنگ پرسنز آف سندھ کے جاری کردہ بیان کے مطابق پاکستانی فورسز کی جانب سے آج مسلسل چوتھے روز بھی سندھ بھر میں ریاستی آپریشن جاری رہاہے ، جس میں سندھ کے مختلف شہروں اور دیہاتوں سے درجنوں قوم پرست کارکنوں کو جبری طور لاپتہ کیا گیا۔

بیان کے مطابق گذشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران کراچی سے مزید تین قوم پرست کارکن نصیر تھہیم ، اعجاز سرکی ، شاہد نوتیار، سکھر سے تیمور کھوسو،جامشورو سے انعام کھوسو ، حیدرآباد سے علی رضا ڈھیو، شکارپور سے قدیرسومرو سمیت دیگر درجنوں کارکنوں کو پاکستانی فورسز نے لاپتہ کردیا ہے، جبکہ گذشتہ تین روزسےجاری آپریشن میں سندھ بھر سے 60 سے زائد سندھی قوم پرست کارکن لاپتہ ہوئیں ہیں ، جن میںڈوکری ، لاڑکانہ سے قوم پرست رہنماء سید اصغر شاہ کے بھانجے امداد شاہ ، چچازاد بھائی زاہد شاہ ، زاہد شاہ ،  جامشورو سے قوم پرست رہنماء ذوالفقار خاصخیلی کے بھائی امتیاز خاصخیلی، موہن جو داڑو سے   حفیظ پیرزادو، باقرانی سے جیئے سندھ تحریک رہنماء احمد انقلابی کے بھائی عاشق جتوئی ، توفیق جتوئی ، فہیم جتوئی ، گھوٹکی سے قوم پرست رہنماء اسرار گھوٹو ، کاشف گھوٹو، مختیاز بوزدار،کراچی سے جیئے سندھ تحریک کے کارکن علی بھٹی ، واحد بخش بروہی، مشتاق چولیانی، رتودیروسے شہید بھٹو کارکن لالا مسلم سہڑو ، لاڑکانہ سے عمران منگی، وسیم سولنگی سمیت درجنوں کارکنوں کو جبری طور پر لاپتہ کردیا گیا ہے،جبکہ اس سے پہلے بھی جسقم آریسر رہنماء ایوب کاندھڑو،انصاف دایو، مرتضیٰ جونیجو، شاہد جونیجو، پٹھان خان زہرانی، مسعود شاہ، نوید مگسی، شادی خان سومرو، فتح محمد کھوسو، سہیل رضا بھٹی ، اعجاز گاہو سمیت پچاس سے زائد جبری طور پر لاپتہ لوگ شامل ہیں، جن کے لیئے گذستہ کئی سالوں سے سندھ بھر میں احتجاج جاری ہے  ۔

وائس فار مسنگ پرسنز آف سندھ کی رہنماء سورٹھ لوہار نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ سندھ بھر میں شروع کیئے جانے والے ریاستی آپریشن اور جبری گمشدگیوں کے خلاف ہم 26، 27 اور 28 جون کو کراچی ، حیدرآباد اور لاڑکانہ سمیت سندھ کے تمام بڑے شہروں مسلسل احتجاجی کیمپس شروع کر رہے ہیں ،جس میں شرکت کے لیئے ہم سندھ کی تمام سیاسی ، سماجی اور قومپرست جمائتوں اورانسانی حقوق کے کارکنان کو اپیل کرتے ہیں۔

جبکہ دوسری جانب وی ایم پی نے عالمی برادری، اقوام متحدہ ، ایمنسٹی انٹرنیشنل، ایشین ہیومن رائٹس کمیشن ، یورپی یونین سمیت دنیا کے تمام مہذب ممالک اور انسانی حقو ق کی تنظیموں کو آگاہ کرنے کے ساتھ ساتھ اپیل کرتے پوئے کہا ہے کہ وہ پاکستانی ریاست پر اپنا عالمی ،سیاسی و سفارتی دباﺅ ڈالیں کہ پاکستانی فورسز سندھ ،بلوچستان اور کے پی کے میں سندھیوں، بلوچوں اور پشتونوں کی نسل کشی بند کرے اور وہاں سے اپنی فورسز کو باہر نکالے۔

دریں اثناء دوسری جانب سندھ میں ریاستی آپریشن اور جبری گمشدگیوں کے خلاف آج کراچی ملیر پریس کلب، بدین، ٹنڈوباگو، میہڑ، فریدآباد ، ڈوکری، لاڑکانہ و دیگر شہروں میں لواحقین کی جانب سے احتجاج بھی جاری رہا۔