ہماری سرزمین پر جو کچھ ہورہا ہے، سب کا حساب لیا جائے گا – بشیر زیب بلوچ

667

ہمیں جذباتی کہا جاسکتا ہے لیکن ہم بزدلوں کی طرح خاموش نہیں بیٹھ سکتے۔ آج ہمارے سرزمین پر جو کچھ بھی ہورہا ہے، سب کا حساب لیا جائے گا۔ ان خیالات کا اظہار بلوچ مسلح آزادی پسند تنظیم بلوچ لبریشن آرمی کے سربراہ بشیر زیب بلوچ نے سماجی رابطوں کی ویب سائیٹ پر اپنے ٹوئٹ میں کیا ہے۔

13 اگست کو بلوچستان کے علاقے تربت میں آپسر کے مقام پر فورسز نے طالب علم نوجوان حیات بلوچ کو ان کے والدین کے سامنے فائرنگ کرکے قتل کردیا جس کے ردعمل میں بلوچستان میں احتجاج کا سلسلہ شروع ہوگیا۔

گذشتہ روز حیات بلوچ کے لاش کی تصویر سماجی رابطوں کی ویب سائٹس پر وائرل ہوگئی۔ تصویر میں حیات بلوچ کے والد اور والدہ کو سڑک کنارے پڑے اپنے بیٹے کے لاش کے قریب دیکھا جاسکتا ہے۔

بی ایل اے سربراہ نے مذکورہ واقعے کی مناسبت سے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ جن المناکیوں سے آج بلوچ مائیں گذر رہی ہیں، یہ کبھی بے ثمر نہیں ہونگی، بلوچ شہداء کا بہتا لہو کبھی ضائع نہیں ہوگا اور انکی قربانیاں رہتی تاریخ تک یاد رکھی جائینگی۔

بشیر زیب بلوچ کا مزید کہنا تھا کہ ہمیں جذباتی کہا جاسکتا ہے لیکن ہم بزدلوں کی طرح خاموش نہیں بیٹھ سکتے۔ اس بات میں کسی کو ذرہ بھر شبہ نہیں رہنا چاہیئے کہ آج ہمارے سرزمین پر جو کچھ بھی ہورہا ہے، سب کا حساب لیا جائے گا۔

خیال رہے 13 اگست کو موٹر سائیکل میں نصب دھماکہ خیز مواد کے ذریعے پاکستانی فورسز کے کانوائے میں شامل گاڑی کو نشانہ بنایا گیا تھا جس کے نتیجے میں حکام کے مطابق چھ اہلکار زخمی ہوئے تھے۔ حملے کی ذمہ داری بلوچ لبریشن آرمی نے قبول کی تھی۔