راشد حسین کی عدم بازیابی کیخلاف کوئٹہ میں احتجاجی مظاہرہ کرینگے – لواحقین

98
File Photo

انسانی حقوق کے لاپتہ کارکن راشد حسین کے لواحقین نے کہا ہے کہ راشد حسین کی متحدہ عرب امارات سے گمشدگی کو نو مہینے جبکہ پاکستان میں تین مہینے مکمل ہوچکے ہیں لیکن انہیں کسی عدالت میں پیش کیا گیا اور نہ ہی وکیل اور لواحقین سے ملاقات کرائی گئی ہے۔

انہوں نے کہا ہے کہ پاکستان اور امارات کے اس غیر انسانی رویے اور عمل کے خلاف 4 اکتوبر کو دوپہر 11 بجے کوئٹہ پریس کلب کے سامنے ایک احتجاجی مظاہرہ کیا جائے گا۔

انسانی حقوق کے کارکن راشد حسین کے ہمشیرہ فرید بلوچ نے ٹی بی پی نمائندے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان نے راشد حسین کی پاکستان منتقلی کے جو دعوے کیئے تھے اس دعوے کو بھی اب تین ماہ سے زائد ہوچکا ہے اور پاکستان کے اپنے قانون کے تحت کسی بھی شخص کو تین ماہ کے اندر عدالت میں پیش کیا جاتا ہے لیکن راشد حسین کو کسی بھی عدالت میں پیش نہیں کیا جارہا اور نا ہی کسی وکیل تک رسائی دی جارہی ہے۔

راشد حسین کی لواحقین نے مزید کہا ہے کہ ہم کوئٹہ میں موجود صحافیوں اور میڈیا اداروں سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ احتجاج کے روز ہماری آواز بنیں اور انہوں نے انسانی حقوق کے کارکنوں و دیگر طبقہ فکر کے لوگوں سے اپیل کی ہے کہ وہ 04 اکتوبر کے احتجاج میں شامل ہوکر راشد حسین کی باحفاظت منظرے عام پر لانے و بازیابی میں ہماری آواز بنیں۔