چینی مشتبہ جاسوسی غبارہ، بلنکن اور وانگ ژی کی براہ راست گفتگو کا مرکز

196

امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے چینی وزیر خارجہ وانگ ژی کو روس کی طرف سے یوکرین پر قبضے کی کوشش کے لیے مادی مدد فراہم کرنے سے خبردار کیا ہے۔

انٹونی بلنکن نے جرمن شہر میونخ میں جاری عالمی سکیورٹی کانفرنس کے موقع پر کہا ہے کہ واشنگٹن کو اس امر سے تشویش لاحق ہے کہ یوکرین پر روس کے حملے اور ماسکو کی یوکرین پر قبضے کی کوششوں میں چین اُسے ہتھیار اور دیگر مادی امداد فراہم کر رہا ہے۔ 

چین اور امریکا کے اعلیٰ ترین سفارتکاروں نے میونخ سکیورٹی کانفرنس کے موقع پر ملاقات کی ہے۔ اس موقع پر امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن  نے کہا کہ واشنگٹن کو تشویش ہے کہ بیجنگ ماسکو کو ہتھیاروں کی فراہمی پرغور کر رہا ہے۔

انٹونی بلنکن کے اس بیان سے چند گھنٹے پہلے ہی میونخ کانفرنس کے دوران چینی وزیر خارجہ وانگ ژی نے انتہائی سخت لہجے میں واشنگٹن پر تنقید کرتے ہوئے کہا تھا کہ اُس نے  چین پر مشتبہ جاسوسی غبارہ  چھوڑنے کے  تنازعے کے سلسلے میں ”جنونی رویہ‘‘ اختیار کیا۔ یاد رہے کہ حالیہ دنوں میں چین کی طرف سے  مشتبہ جاسوسی غبارے کو اڑانے کا تنازعہ  امریکہ اور چین کے مابین تعلقات میں غیر معمولی کشیدگی کا سبب بنا۔

آج اتوار 19 فروری کی صبح این بی سی نیوز پر نشر ہونے والے  پروگرام  “Meet the Press with Chuck Todd” میں بلنکن نے ایک انٹرویو میں کہا، ”امریکہ اس بارے میں بہت فکر مند تھا کہ  چین روس کی حمایت کرتے ہوئے اُسے مہلک ہتھیار فراہم کرنے پر غور کر رہا ہے تاہم امریکہ کی طرف سے چینی سفارتکار وانگ ژی پر واضح کر دیا گیا ہے کہ اگر چین نے ایسا کیا تو اس کے انتہائی سنگین نتائج ہیں برآمد ہوں گے۔‘‘ بلنکن نے مزید کہا، ”چین کی طرف سے روس کو مختلف اقسام کی امداد فراہم کرنے پر غور کیا جا رہا ہے، جن میں مہلک ہتھیار بھی شامل ہو سکتے ہیں، تاہم اس بارے میں واشنگٹن جلد ہی مزید تفصیلات جاری کرے گا۔‘‘

اُدھر آج اتوار کی صبح ہی چینی وزارت خارجہ کی طرف سے ایک بیان جاری کیا گیا جس کے مطابق میونخ کانفرنس کے دوران بلنکن سے بات چیت کرتے ہوئے چینی وزیر خارجہ وانگ ژی نے بلنکن کو متنبہ کیا کہ ”امریکہ کو اپنے رویے کے سبب دوطرفہ تعلقات کو پہنچنے والے نقصانات کا ازالہ کرنا ہوگا اور اُس صوتحال کا سامنا کرنا ہوگا جو امریکہ کی طرف سے طاقت کے اندھا دھند استعمال سے پیدا ہوئی ہے۔‘‘ وانگ کا اشارہ امریکی لڑاکا طیاروں کی طرف سے مشتبہ چینی جاسوسی غبارے کو مار گرانے کی کارروائی کی طرف تھا۔