تربت: نامعلوم افراد کے ہاتھوں اغوا ہونے والے امجد ولد شیر محمد کی بازیابی کے لیے اہل خانہ کی اپیل

74

گوگدان کے رہائشی امجد علی ولد شیر محمد کی گمشدگی کو ایک ماہ سے زائد کا عرصہ گزر چکا ہے، تاہم اب تک ان کی بازیابی ممکن نہیں ہو سکی۔ اہل خانہ کے مطابق امجد علی کو 15 ستمبر کو نامعلوم افراد نے اغوا کیا تھا اور تاحال ان کے بارے میں کوئی اطلاع یا رابطہ نہیں ہوا ہے۔

گوگدان سے تعلق رکھنے والی امجد علی کی فیملی نے تربت پریس کلب میں منگل کو ایک پریس کانفرنس کے دوران شدید تشویش اور غم کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ گزشتہ 30 دنوں سے اذیت، خوف اور بے یقینی کی حالت میں زندگی گزار رہے ہیں۔

اہل خانہ کے مطابق ہمیں معلوم نہیں کہ اغواکار کون ہیں اور ان کا مقصد کیا ہے۔ انہوں نے اب تک ہم سے کوئی رابطہ نہیں کیا۔ ہم صرف یہ اپیل کرتے ہیں کہ امجد کو باحفاظت رہا کیا جائے۔

امجد علی کی فیملی نے بطور بلوچ خواتین، اغواکاروں سے انسانی ہمدردی کے تحت رہائی کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ اگر کسی غلط فہمی یا مقصد کے تحت انہیں اٹھایا گیا ہے تو کم از کم اہل خانہ کو آگاہ کیا جائے۔

انہوں نے کہا کہ کسی شخص کو لاپتہ کر دینا اور اس کے بارے میں کوئی اطلاع نہ دینا نہ صرف غیر انسانی عمل ہے بلکہ بلوچستان کے ہر گھر کی اذیت کا حصہ بن چکا ہے۔

اہل خانہ کے مطابق امجد علی مختلف بیماریوں میں مبتلا ہیں، ان کا دل کا آپریشن (بائی پاس سرجری) ہو چکا ہے اور وہ روزانہ ادویات لیتے ہیں۔

اگر انہیں دوائیں نہ ملیں تو ان کی جان کو شدید خطرہ لاحق ہو سکتا ہے۔

پریس کانفرنس میں اہل خانہ نے صحافیوں، انسانی حقوق کی تنظیموں اور متعلقہ اداروں سے اپیل کی کہ وہ ان کی آواز بنیں اور امجد علی کی فوری اور محفوظ بازیابی کے لیے کردار ادا کریں۔