دالبندین: جیش العدل کے ہاتھوں نوجوان قتل، ایک زخمی

1052

بلوچستان کے ضلع چاغی کے علاقے دالبندین میں مسلح افراد نے ایک نوجوان کو قتل اور ایک کو زخمی کردیا۔ واقعے کے بعد لواحقین سراپا احتجاج ہیں جبکہ واقعے میں مسلح مذہبی تنظیم ‘جیش العدم’ کو ملوث قرار دیا جارہا ہے۔

جمعرات کی شام دالبندین شہر میں مسلح افراد نے نوجوان ثناء اللہ کو فائرنگ کرکے قتل کردیا جبکہ فائرنگ سے ایک شخص زخمی ہوگیا۔ مسلح افراد مقتول کی گاڑی اپنے ہمراہ لے گئے۔

ذرائع نے ٹی بی پی کو بتایا کہ مقتول کو کچھ عرصہ قبل جیش العدل نے گاڑی سمیت اغواء کیا تھا جنہیں بعدازاں رہا کیا گیا تاہم انکی گاڑی ضبط کی گئی۔

ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ کچھ روز قبل مذکورہ شخص نے اپنی گاڑی دالبندین بازار میں دیکھی اور پہچان کے بعد واپس اپنی تحویل میں لے لیا جس کے بعد گذشتہ شام جیش العدل کے ارکان نے اسے فائرنگ کرکے قتل کردیا اور گاڑی اپنے قبضے میں لے لیا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ مذکورہ شخص کے قتل کا فیصلہ جیش العدل کے مرکزی قیادت نے کیا تاہم اس حوالے سے تاحال جیش العدل کی جانب سے موقف سامنے نہیں آسکا ہے۔

مقتول نوجوان ثناء اللہ نوتیزئی کے لواحقین لاش شاہراہ پر رکھ کر احتجاج کررہے ہیں جن کے مطابق ثناء اللہ کو جیش العدل نامی مسلح مذہبی تنظیم کے ارکان نے قتل کیا۔

لواحقین کا کہنا ہے کہ مسلح مذہبی تنظیم کے کارندوں سے اپنی گاڑی واپس لینے کے بعد نوجوان کو قتل کیا گیا۔ انکا مطالبہ ہے کہ پولیس، ضلعی انتظامیہ اور سیکیورٹی ادارے مسلح مذہبی تنظیم کے خلاف کارروائی کریں۔

لواحقین کے مطابق انہوں نے دالبندین پولیس تھانے میں پانچ ملزمان کے خلاف مقدمے کے اندراج کے لیے درخواست جمع کی ہے جب تک مقدمہ درج کرکے ملزمان کو گرفتار نہیں کیا جاتا احتجاج جاری رہے گی۔

خیال رہے کہ ڈپٹی کمشنر چاغی اور ڈی پی او کی یقین دہانی کے باجود احتجاج ختم نہیں کیا گیا۔

مظاہرے میں موجود ‏سردار یوسف نوتیزئی کا کہنا ہے کہ ضلع چاغی پرامن علاقہ رہا ہے ہم جیش العدل کے مظالم سے تنگ آگئے ہیں، حکومت اپنی رٹ یقینی بنائے یا ہمیں مکمل طور پر جیش العدل کے رحم و کرم پر چھوڑے پھر چاہے وہ ظلم کریں یا ہمیں جیل میں ڈالیں لیکن اگر یہاں کوئی حکومت ہے تو وہ اپنی کنٹرول یقینی بنائے۔

خیال رہے چاغی و اس سے متصل علاقوں میں جیش العدل کیجانب سے تیل و دیگر سرحدی کاروبار سے منسلک گاڑیوں سے ‘ٹیکس’ بھی وصول کیا جاتا ہے جبکہ بعض ذرائع کا دعویٰ ہے کہ جیش العدل کو بلوچستان میں پاکستان فوج و خفیہ ادروں نے محفوظ پناہ گاہ فراہم کی ہے۔