تربت: ایک سال میں 6 خواتین کو قتل کرنے کے واقعات تشویشناک ہے – تربت سول سوسائٹی

389

تربت سول سوسائٹی کے ترجمان نے گذشتہ روز تربت میں ایک خاتون سمیت دو افراد کو قتل کرنے کی سخت مذمت کرتے ہوئے  واقعے کی مکمل تحقیق اور تفتیش کا مطالبہ کیا ہے۔

ترجمان نے کہا کہ گذشتہ سال تربت میں مختلف وجوہات کی بناء پر 6 خواتین کو قتل کیا گیا جن میں سے صرف شہید ملک ناز کے قاتل ان کی اپنی بہادری کے سبب پکڑے جاسکے باقی پانچ خواتین کے قاتل اب تک قانون کی گرفت میں نہیں آسکے ہیں۔

گذشتہ سال قتل کیے جانے والی عورتوں میں معروف آرٹسٹ شاہینہ شاہین بھی شامل تھی ان کے قاتل بھی گرفتار نہیں کیے جاسکے۔

ترجمان نے کہا کہ افسوس کی بات ہے کہ سال کے تیسرے مہینے کی ابتدائی ہفتے میں ایک خاتون کو گولی مار کر قتل کردیا گیا اور ان کے قاتل بھی گرفتار نہیں کیے جاسکے ہیں۔

ترجمان نے کہا کہ تربت اور مکران ڈویژن عورتوں کے تحفظ اور آزادی کے معاملات میں دیگر علاقوں کی نسبت کافی حد تک بہتر تھے لیکن گذشتہ سال اور اس سال کی ابتداء میں ایسے دلخراش واقعات کا رونماء ہونا مکران کی روشن خیالی اور کشادہ فکری پر سوالات کھڑی کرتے ہیں۔

ترجمان نے ڈپٹی کمشنر کیچ، ڈی پی او کیچ اور صوبائی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ گذشتہ شب قتل کیے جانے والی خاتون اور اس کے ساتھ قتل ہونے والے مرد کے قاتلوں کو فوری گرفتار کرکے قانون کے حوالے کردے۔