گوادر اور ملحقہ علاقوں ماہی گیری پر عائد پابندی ختم

458

بلوچستان حکومت کی جانب سے گوادر اور ملحقہ علاقوں  ماہی گیری پر عائد پابندی ختم کردی گئی ہے۔

ڈپٹی کمشنر گوادر کیپٹن (ر) محمد وسیم کے مطابق 2 اپریل سے گوادر اور گردو نواح میں ماہی گیر سمندر میں شکار پر جاسکتے ہیں۔

ضلعی انتظامیہ گوادر کی جانب سے ماہی گیری پر عائد پابندی ختم کردی گئی ہے، شکار پر جانے والے ماہی گیروں کو ایس او پیز پر عمل درآمد کرنا ہوگا۔ ماہی گیر پانچ ناٹیکل مائیل کے اندر رہتے ہوئے شکار کرسکتے ہیں، آپس میں ملنے اور ہاتھ ملانے سے بھی احتیاط کرنا ہوگی، ماہی گیر گہرے سمندر میں نہیں جاسکتے ہیں، شکار سے واپسی پر ماہی گیر فش لینڈنگ جی ٹی پر رش نہ کریں۔ سمندر پر جانے سے پہلے ماسک استعمال کرنا ہوگا، ماہی گیر فش ہاربر پہنچ کر فلوٹنگ جی ٹی پر لنگر انداز ہونے کے لئے اپنی باری کا انتظار کریں۔

احکامات کے مطابق تمام ماہی گیر ہاربر پر لگائے گئے نشان پرعمل کریں، ماہی گیری صبح 06 بجے سے لے کر شام 06 بجے تک ہوگی۔ ماہی گیری کے لئے صرف چھوٹی کشیتوں کواجازت ہوگی۔ تمام ماہی گیر کشتیوں میں ناخدا سمیت 04 افراد کی اجازت ہوگی۔

ماہی گیری کے لئے احکامات تحصیل گوادر، تحصیل پسنی، تحصیل اورماڑہ کیلئے ہے جبکہ تحصیل جیوانی کیلئے صرف گنز کی طرف ماہی گیری کی اجازت ہوگی۔

خیال رہے گوادر میں دو روز قبل کرونا وائرس سے متاثر مشتبہ مریض انتقال کرگیا۔

جاں بحق مشتبہ مریض گوادر کے اسماعیلہ وارڈ میں پچھلے چار ماہ سے رہائش پزیر تھا اور گوادر میں مزدوری کرتا تھا، تعلق سندھ کے علاقے میرپور خاص سے بتایا جارہا ہے۔