کوئٹہ میں فزیو تھراپیسٹس کا گونر ہاؤس کے سامنے دھرنا

147

کوئٹہ کے فزیو تھراپیسٹ کا مطالبات کے حق میں گونر ہاؤس کے سامنے دھرنا، جہاں مرد خواتین فزیو تھراپیسٹ کی بڑی تعداد شریک ہوئے-

بلوچستان فزیوتھراپی ایسوسیشن کے جانب سے بلوچستان کے فزیوتھراپسٹ اپنے مطالبات کے حق میں جی پی او چوک پر احتجاجی دھرنا دے دیا گیا، فزیوتھراپسٹ پچھلے 127 روز سے کوئٹہ پریس کلب کے سامنے احتجاج پر ہیں، فزیو تھراپیسٹ کا الزام ہے حکومت مطالبات کے حل کے بجائے پر امن احتجاج سے روکنے کیلئے پولیس کی بھاری نفری تعینات کررہی ہے-

مظاہرین کا کہنا تھا بلوچستان اور دیگر صوبوں کے ہسپتالوں میں علاج اور معالجے میں زمین اور آسمان کا فرق ہے بلوچستان کے طول عرض سے بیشتر مریض چھوٹے امراض کے علاج کے سلسلے میں دیگر صوبوں کا رخ کرتے ہیں جس میں کوئی شک نہیں کہ انہیں یہاں سے بہتر صحت کے سہولیات میسر ہوتے ہیں ان سہولیات میں خصوصاً شعبہ صحت سے تعلق رکھنے والے پروفیشنل عملہ جن میں فزیوتھراپسٹ جو صحت عامہ کیلئے ایک انتہائی اہم کردار ادا کرتا ہے مگر بلوچستان میں اس شعبے کو حکومت کی جانب سے یکسر نظر انداز کیا جارہا ہے-

انکا کہنا تھا کہ فزیکل تھراپی جیسے اہم شعبے کو ہمارے صوبے میں ابھی تک سنجیدگی سے نہیں لیا جارہا ہے، حالانکہ دیگر صوبوں میں ہیلتھ پروفیشنلز ڈاکٹر آف فزیکل تھراپی اپنے خدمات سے مختلف مہلک امراض کے خاتمے کو یقینی بنانے اور ایک صحت مند معاشرے کی تشکیل کیلئے اپنا کردار ادا کر رہے ہیں۔

بلوچستان فزیوتھراپی ایسوسیشن رہنماؤں نے کہا کہ بطور ہیلتھ پروفیشنلز ہماری خواہش ہے کہ ہم اپنے صوبے میں جدید سہولیات سے آراستہ ہو کر اپنے عوام کی خدمت کر سکیں جو انتہائی غربت اور تنگ دستی کے باوجود دیگر صوبوں میں علاج کی غرض سے جاتے ہیں مگر چونکہ صوبائی حکومت اور اس کی غیر سنجیدہ پالیسیز یہ واضح کرتی ہیں کہ صوبے میں صحت کے حوالے انکے پاس کوئی ٹھوس پالیسی نہیں۔

ہم (ڈاکٹر آف فزیکل تھراپسٹ) نے بہت کوشش کی کے ہم بغیر روڈوں پر دھرنا دئیے اور بھوک ہڑتال کا انتخاب کئیے بغیر اپنے صوبے میں اپنے کمیونٹی کیلئے باعزت روزگار کا بندوبست حکومت کو رازی کر کے کرواسکیں مگر افسوس یہاں حکام بالا خود چاہتے ہیں کے تعلیم یافتہ نوجوان سڑکوں پر آکر بھوک ہڑتال کریں۔

انہوں نے اپنے مطالبات میں باقی صوبوں کے طرز پر ہیلتھ پروفیشنلز فزیو تھراپسٹ ڈاکٹرز کیلئے تمام ٹرشری کئیر، ٹیچنگ اور ڈی ایچ کیو ہسپتالوں میں اسامیاں پیدا کئیے جائیں۔ جبکہ فزیوتھراپسٹ ہاوس آفیسرز جو کوئٹہ میں مختلف ہسپتالوں میں کلینکل پریکٹس کررہے ہیں انہیں پیڈ ہاوس جاب( stipend)مہیا کئیے جائیں۔

مطالبات میں کہا گیا ہے کہ پانچ سالہ ڈی پی ٹی ڈگری ہولڈرز کیلئے ابتدائی سلیکشن پالیسی ایک سالہ کلینکل ہاوس جاب کی بنیاد پر ہو اور سوشل ویلفئر ڈپارٹمنٹ بلوچستان کے تمام کمپلکسز میں فزیوتھراپسٹس کیلئے اسامیاں دئیے جائیں۔

اسی طرح تمام ڈی ایچ کیو اور ٹیچنگ ہسپتالوں میں فزیکل تھراپی اور ریہبلیٹیشن سینٹرز قائم کئیے جائیں۔ جب تک ہمارے بنیادی مطالبات پورے نہیں ہوتے ہم اپنا احتجاج جاری رکھینگے۔