بلوچستان سے مختلف علاقوں کے لیے جانے والی اور بلوچستان میں داخل ہونے والی ٹرین سروسز ایک بار پھر معطل۔
تفصیلات کے مطابق کوئٹہ آنے والی جعفر ایکسپریس اور بولان میل کو سیکیورٹی وجوہات کی بنا پر جیکب آباد میں منسوخ کر دیا گیا، ریلوے حکام کے مطابق مسافروں کی حفاظت کے پیشِ نظر یہ فیصلہ کیا گیا، جبکہ صورتحال کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔
حکام کا کہنا ہے کہ حالات معمول پر آتے ہی ٹرین سروس کی بحالی سے متعلق آگاہ کردیا جائے گا۔
حکام کے مطابق ریلوے انتظامیہ بلوچستان میں ٹرین آپریشنز کی بحالی کے لیے سیکیورٹی اداروں کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہے تاکہ مسافروں کو محفوظ اور باقاعدہ سفری سہولت فراہم کی جا سکے۔
آج نصیر آباد کے علاقے نوتال میں ریلوے ٹریک پر دھماکہ خیز مواد برآمد کیا گیا۔
واضح رہے کہ بلوچستان میں بلوچ آزادی پسندوں کے حملوں کے بعد سے بلوچستان سے دیگر علاقوں کو جانے والی بالخصوص پنجاب اور پشاور جانے والی جعفر ایکسپریس گزشتہ کئی ماہ سے معطل رہے، جبکہ کوئٹہ سے کراچی، پنجاب اور خیبر پختونخوا جانے والے مسافروں کو شدید پریشانی کا سامنا ہے۔
بلوچ آزادی پسند تنظیموں کے مطابق پاکستانی فورسز کے اہلکار، جو پنجاب اور خیبر پختونخوا سے بلوچستان میں تعینات کیے گئے ہیں، ٹرین سروسز کو بطور سفری ذریعہ استعمال کرتے ہیں اور یے ٹرین سروسز مسلسل بلوچ آزادی پسندوں کے حملوں کا نشانہ بنتے رہے ہیں۔
مزید برآں رواں سال مارچ میں بلوچ لبریشن آرمی نے جعفر ایکسپریس جو کوئٹہ سے پشاور بذریعہ لاہور جارہا تھا، کو کئی روز تک اپنے قبضے میں لینے کے بعد 200 سے زائد پاکستانی فورسز اہلکاروں کی ہلاکت کا اعلان کیا تھا۔

















































