مستونگ: نوجوان دوسری بار جبری گمشدگی کا شکار

56

بلوچستان کے ضلع مستونگ سے تعلق رکھنے والے نوجوان عدنان رند ولد عبدالقدوس کو ایک بار پھر پاکستانی فورسز نے حراست میں لینے کے بعد جبری طور پر لاپتہ کر دیا ہے۔

مقامی ذرائع کے مطابق یہ واقعہ 19 اکتوبر 2025 کو پیش آیا، جب عدنان رند کو ان کی موبائل فون کی دکان سے پاکستانی فورسز نے حراست میں لے کر لاپتہ کردیا ہے۔

شاہدین کے مطابق اہلکار عدنان رند کو حراست میں لینے کے تقریباً ایک گھنٹے بعد دوبارہ دکان پر واپس آئے، دکان کا تالا توڑ کر اندر داخل ہوئے اور وہاں موجود تمام موبائل فونز اور دیگر قیمتی سامان اپنے ساتھ لے گئے۔

یہ پہلا موقع نہیں جب عدنان رند کو حراست میں لے کر لاپتہ کردیا گیا ہو، اس سے قبل 6 ستمبر 2024 کو بھی انہیں ان کے گھر کلی کڑک، ضلع مستونگ سے رات گئے پاکستانی فورسز نے حراست میں لیا تھا۔

بلوچستان میں جبری گمشدگیوں کے واقعات کئی برسوں سے سامنے آتے رہے ہیں۔ مقامی اور بین الاقوامی انسانی حقوق کی تنظیمیں بارہا اس مسئلے پر تشویش کا اظہار کر چکی ہیں۔