قلات: پاکستانی فورسز کی فائرنگ سے نوجوان جانبحق، لاش باغ سے برآمد

212

بلوچستان کے ضلع قلات کے علاقے منگچر کے گاؤں چوٹانک میں جاری فوجی آپریشن کے دوران ایک نوجوان کو حراست میں لینے کے بعد قتل کردیا گیا۔

مقتول کی شناخت سعود نیچاری کے نام سے ہوئی ہے، جن کی لاش ایک باغ سے برآمد ہوئی۔

علاقائی ذرائع کے مطابق پاکستانی فورسز نے دو دن تک علاقے میں سرچ آپریشن جاری رکھا، جس کے بعد فورسز اہلکار ایک باغ میں داخل ہوئے جو سعود نیچاری کی ملکیت بتایا جاتا ہے۔ 

مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ فورسز نے سعود کو حراست میں لینے تشدد کے بعد گولیاں مار کر قتل کردیا اور لاش وہی پر چھوڑ گئے۔

عینی شاہدین کے مطابق سعود نیچاری کے جسم پر چھ گولیوں کے نشانات پائے گئے، واقعے کے بعد لاش مقامی انتظامیہ کے ذریعے اسپتال منتقل کی گئی۔

اطلاعات کے مطابق بعد ازاں فورسز نے خود مقامی حکام کو اطلاع دی اور ڈپٹی کمشنر و دیگر انتظامی افسران کو بتایا کہ ایک لاش علاقے میں موجود ہے جس کے بعد انتظامیہ موقع پر پہنچی اور لاش کو اسپتال منتقل کیا۔

واضح رہے کہ سعود نیچاری سال 2015 میں پندرہ سال کی عمر میں جبری گمشدگی کا نشانہ بننے والے لاپتہ کفایت اللہ نیچاری کے بھائی تھے، جو گذشتہ کئی سالوں سے پاکستانی فورسز کے ہاتھوں لاپتہ ہیں۔ 

خاندان کی جانب سے کفایت اللہ نیچاری کی بازیابی کے لیے اسلام آباد میں احتجاجی دھرنا بھی دیا گیا تھا، جس کے بعد فورسز نے ان کے گھروں پر چھاپے مارے تھے۔

کفایت اللہ نیچاری تاحال لاپتہ ہیں اور ان کے اہلِ خانہ کو ان کی خیریت کے بارے میں کوئی معلومات دستیاب نہیں۔