دی بلوچستان پوسٹ کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق گزشتہ دنوں منگچر کا ایک رہائشی نوجوان جبری لاپتہ ہوا ہے۔
ذرائع کے مطابق نوجوان موٹرسائیکل پر دارالحکومت کوئٹہ سے منگچر جارہا تھا کہ مستونگ کے علاقے میں نوجوان سے لواحقین کا آخری مرتبہ موبائل فون پر رابطہ ہوا جس نے گھبراہٹ میں اپنے اہلخانہ سے رابطہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ دوستوں کے ساتھ ہوں اور اس کے ساتھ ہی فون کٹ گیا تھا، بعد ازاں نوجوان کا موبائل فون مسلسل بند رہا۔
جس کے بعد سے نوجوان موٹرسائیکل سمیت لاپتہ ہے۔
انہوں نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ نوجوان سیکورٹی فورسز نے جبری گمشدگی کا شکار بنایا ہے ۔
واضح رہے کہ اس قبل بھی مستونگ سمیت بلوچستان بھر سے سینکڑوں نوجوان جبری گمشدگی کا شکار ہو چکے ہیں، اکثر لاپتہ افراد سی ٹی ڈی اور سیکورٹی فورسز کے ہاتھوں جعلی مقابلوں میں مارے جاچکے ہے یا تو نیم مردہ حالت میں بازیاب ہو چکے ہیں۔
دریں اثنا پانک کے مطابق پاکستانی فورسز نے 13 اکتوبر کو آواران سے عادل ولد نواب نامی نوجوان کو جبری لاپتہ کردیا ہے ۔