کوئٹہ میں سرچ آپریشن ، گھر گھر تلاشی

530

بدھ کے روز سی ٹی ڈی و دیگر پاکستانی سیکورٹی اداروں نے بلوچستان کے مرکزی شہر کوئٹہ میں سرچ آپریشن کیا۔

ذرائع کے مطابق اس دوران گھروں اور ہوٹلوں کی چیکنگ اور تلاشی لی گئی۔

اس موقع پر 397افراد پکڑ کر پوچھ گچھ کئے گئے۔ یہ آپریشن کوئٹہ شہر، قائد آباد ،سریاب اور صدر کے علاقوں میں کی گئی۔

گھروں میں بغیر اطلاع کے سرچ آپریشن کے دوران خواتین اور بچے خوف کے شکار ہوگئے ۔

واضح رہے کہ آج ضلع نوشکی میں فورسز نے مختلف مقامات پر ناکہ بندی کرتے ہوئے سڑکوں کو بند کردیا ہے جبکہ شہریوں کی سخت چیکنگ کی جارہی ہے-

اطلاعات کے مطابق فورسز کی بڑی تعداد نے آج شہر میں مختلف مقامات پر ناکہ بندی کرتے ہوئے چیکنگ شروع کردی ہے جبکہ فورسز کی گاڑیاں شہر کے مختلف شاہراؤں پر گشت کررہے ہیں- شہر کے داخلی و خارجی راستوں پر آنے اور جانے والی گاڑیوں کی سخت چیکنگ کی جارہی ہے-

گذشتہ دنوں سیکورٹی حکام نے شہر میں بلوچ لبریشن آرمی کی جانب سے حملوں کا تھریٹ الرٹ جاری کیا تھا جس کے بعد فورسز کی بڑی تعداد شہر کے مختلف مقامات پر تعینات کردی گئی ہے-

سیکورٹی حکام نے بلوچ لبریشن آرمی کی جانب سے ممکنہ حملوں کے پیش نظر تھریٹ الرٹ میں حکام کو خبردار کیا تھا کہ “بی ایل اے” بلوچستان کے علاقے خاران اور نوشکی میں سیکورٹی فورسز وخفیہ اداروں کے دفاتر کو نشانہ بناسکتی ہے–

تھریٹ الرٹ میں مزید کہا گیا کہ یہ حملہ بلوچ لبریشن آرمی مجید برگیڈ کے گذشتہ سال فروری میں ہونے والے حملے کا سیکوئل ہوسکتا ہے، گذشتہ سال 2 فروری کو بلوچ لبریشن آرمی مجید بریگیڈ کے 16 فدائی حملہ آورں نے نوشکی اور پنجگور ایف سی کے دو ہیڈکوارٹرز کو نشانہ بنایا تھا–

بلوچ لبریشن آرمی کے حملوں کے پیش نظر بلوچستان میں سیکورٹی حکام کو الرٹ رہنے اور ایف سی کیمپوں کے مرکزی گذر گاہوں اور دروازوں پر سیکورٹی سخت کرنے اور شہری چیکنگ کو مزید سخت کرنے کے احکامات جاری کئے گئے ہیں جبکہ پولیس اور دیگر سیکورٹی ادارواں کو بھی الرٹ رہنے کا کہا گیا ہے–

دوسری جانب بلوچستان پولیس نے گذشتہ روز پشاورپولیس لائنز مسجد میں خود کش دھماکے کے بعد کوئٹہ سمیت بلوچستان بھر میں سیکورٹی ہائی الرٹ کردی ہے کوئٹہ شہر کے داخلی و خارجی راستوں پر آنے اورجانے والی گاڑیوں کی سخت چیکنگ کی جارہی ہے جبکہ اہم سرکاری عمارتوں کی سیکورٹی میں بھی اضافہ کردیا گیا ہے-