عطا شاد فیسٹول اختتام پذیر، 35 لاکھ روپے کی کتابیں فروخت

241

بلوچستان اکیڈمی تربت کے زیر اہتمام تین روزہعطاءشاد ادبی میلہاختتام پذیر ہوا اس موقع پر تقریب کے آخری دن کے اختتامیسیشن کے مہمان خاص صوبائی مشیر برائے پبلک ہیلتھ انجینئرنگ لالہ رشید دشتی، ڈپٹی کمشنر کیچ میجر ر بشیر احمد بڑیچ،بلوچستان اکیڈمی تربت کے چیئرمین پروفیسر ڈاکٹر عبدالغفور شاد کے علاوہ عطاءشاد بلوچ کے فرزند حمل شاد بھی وہاں پر موجودتھے۔

صوبائی مشیر برائے پبلک ہیلتھ انجینئرنگ لالہ رشید دشتی نے بلوچستان اکیڈمی تربت کی انتظامیہ کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئےکہا کہ انہوں نے بلوچی زبان کے معروف شاعر اور ادیب عطاءشاد بلوچ کی ادبی خدمات کے حوالے سے اس طرح کے عظیم الشانپروگرام کا انعقاد کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ مہذب اقوام اپنے ادیب اور دانشوروں کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں اور ان کے ادبی کاموں کی بھرپور طریقے سےحوصلہ افزائی کرتے ہیں۔ ہمیں بھی چاہیے کہ ہم اپنے ادیب اور دانشوروں کو اچھے طریقے سے سپورٹ کریں۔

انہوں نے کہا کہ عطاءشاد بلوچ کی ادبی خدمات بلوچ قوم کے لیے مشعل راہ ہیں اور ہمیں چاہیے کہ ہم ان کے ادبی کاموں سے بھرپوراستفادہ کرتے ہوئے ان کے بلوچی زبان کے حوالے سے ان کی جدوجہد کو نئی نسل میں روشناس کرائیں۔

ڈپٹی کمشنر کیچ میجر ر بشیر احمد بڑیچ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میں نے تربت کے عوام کو ہمیشہ ادبی سرگرمیوں کے حوالے سےمثبت کردار ادا کرتے ہوئے دیکھا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس حوالے سے خصوصاً نوجوان نسل ہمیشہ متحرک اور فعال نظر آتا ہے جو ایک انتہائی خوشی کی بات ہے۔

اس موقع پر انہوں نے تربت میں واقع پبلک لائبریری جسے تعمیر و مرمت کے لیے عارضی طور پر بند کیا گیا ہے اسکو مرمت کے بعددوبارہ جلد از جلد کھلوانے کیلئے ہرممکن مدد تعاون کی بھرپور یقین دہانی کرائی۔

قبل ازیں بلوچی زبان کے معروف شاعر عطاءشاد کے فرزند حمل شاد نے اپنے والد محترم کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہعطاءشاد کی ادبی خدمات بلوچستان کے عوام کے لیے ایک مشعل راہ ہیں۔ عطاءشاد نے نہ صرف بلوچی زبان میں شاعری کے ذریعےبلوچ عوام میں شعور اجاگر کیا بلکہ انہوں نے اردو زبان میں بھی اپنی شاعری سے برصغیر پاک و ہند کے لوگوں میں بھی مثبت سوچاور بھائی چارگی کو فروغ دیا

بعد ازاں بلوچستان اکیڈمی تربت کے چیئرمین پروفیسر ڈاکٹر عبدالغفور شاد نے ضلع کیچ کے عوام اور تمام معزز مہمان گرامیوں کاشکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے عطاءشاد بلوچ کی ادبی خدمات کے حوالے سے تین روزہ ادبی میلہ میں شرکت کرکے پروگرامکو بھرپور طریقے سے کامیاب بنانے میں اپنا کردار ادا کیا۔

تقریب کے آخر میں بلوچستان اکیڈمی تربت کی جانب سے تمام معزز مہمان گرامیوں میں یادگاری شیلڈ پیش کیے گئے۔

واضح رہے عطاءشاد کی ادبی خدمات کے حوالے سے ادبی میلہ تربت میں اپنی نوعیت کا پہلا میلہ ہے جسمیں ضلع کیچ سمیتبلوچستان کے کونے کونے سے ادیب دانشور اور مختلف پیشہ ورانہ لوگوں نے شرکت کی ہے۔

جس میں سابقہ وزیر اعلیٰ بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ، ماہر معاشیات قیصر بنگلالی اور دیگر ممتاز قلمکار اور دیگر دانشورشامل ہیں۔

اس دوران بلوچستان اکیڈمی تربت کی جانب سے ادبی میلے میں مختلف موضوعات پر کتابوں کی بھی نمائش کی گئی ہے۔ بلوچستاناکیڈمی کے ارکان کی جانب سے بتایا جارہا ہے کہ تین روزہ میلے میں تقریباً 35 لاکھ روپے مالیت کی کتابیں فروخت کی گئی ہیں۔