سندھ سے 10 افراد جبری لاپتہ، احتجاج جاری

287

رواں سال 19 دسمبر کو سندھ کے علاقے ٹھٹہ مکلی کے گاؤں حنیف خشک سے پاکستانی خفیہ اداروں اور پولیس کے ہاتھوں لاپتہ نوجوان شعیب خشک کی بازیابی کے لیے لواحقین کی جانب سے مکلی پریس کلب میں احتجاج ریکارڈ کرایا گیا۔

جبکہ سندھ کے شہر دادو سند سبا کی جانب سے آج چھٹویں روز قومپرست کارکن اصغر جمالی کی عدم بازیابی کے خلاف احتجاج جاری ہے۔

وائس فار مسنگ پرسنز آف سندھ نے ٹھٹہ سے شعیب خشک، کراچی سے ایاز شاہ ،عرفان گوپانگ،اکبر گوپانگ،جامشورو سے  عابد جمالی ، دادو سے قومپرست کارکن اصغر جمالی ، کوٹری سے طالب لغاری و دیگر سیاسی و قومپرست کارکنان کی ایجنسیوں کے ہاتھوں جبری گمشدگیوں پر کہا ہے کہ پاکستانی ریاست اور اس کے خفیہ ادارے سندھ میں انسانی حقوق کی شدید پائمالی کررہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ تمام آئینی عدالتیں ہونے کے باوجود سندھ سے سیاسی کارکنوں کے جبری گمشدگیوں کا سلسلہ رکنے کا نام ہی نہیں لے رہی۔

تنظیم کے مطابق گذشتہ 10 دنوں میں پاکستانی ایجنسیوں نے سندھ کے مختلف شہروں سے 10 سے زائد کارکنان کو اٹھا کر لاپتا کردیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم اقوامِ متحدہ اور ایمنسٹی انٹرنیشل سمیت دنیا کے تمام انسانی حقوق کے اداروں اور فورمز سے آفیشل کریسپانڈنگ اور زبانی اپیل کے ذریعے سندھ میں انسانی حقوق کی پائمالی کا کیس روکنے کے ساتھ کراچی اور حیدرآباد سمیت سندھ بھر میں تمام لاپتا سندھی کارکنان کی آزادی کے لیئے احتجاج کریں گے۔