بلوچ لاپتہ افراد کو سی ٹی ڈی جعلی مقابلوں میں قتل کررہا ہے – سردار اختر مینگل

497

بلوچستان نیشنل پارٹی کے سربراہ سردار اختر جان مینگل نے پاکستان کے قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ نشتر ہسپتال کی چھت سے لاشیں ملی ہیں،ان کا ڈی این اے ٹیسٹ کیا جائے اگر وہ لاپتہ میں سے ہیں تو ان کے لواحقین کو کم ازکم تسلی ہو جائے گی۔

اسمبلی کے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے سردار اختر مینگل نے کہاکہ میں دیواروں اور چھتوں سے مخاطب ہوں تو ہی ٹھیک ہوگا، بلوچستان اور ملتان میں لاشوں کے ڈھیر لگائے گئے، یہاں جمہوری حکومتیں بھی رہیں اور غیر جمہوری تھی،مختلف پارٹیز کی حکومتیں آئیں، آئین میں تبدیلیاں آئیں لیکن بلوچسان تبدیل نہیں ہوا، بلوچستان کے حالات تبدیل کیوں نہیں ہو رہے، ہماری باتوں کو تقویت ملتی ہے حکومتوں کے ہاتھ میں کچھ نہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ سی ٹی ڈی کی جانب سے قتل کئے جانیوالوں کی شناخت ہو گئی، تینوں افراد کو اٹھایا گیا تھا، وسیم تابش طالبعلم تھا جس نے لاپتہ افراد کے حق میں شعر پڑھے تھے، اس ملک میں شاعری بھی گناہ ہے، جولکھتے ہیں بولتے ہیں ان کو اٹھایا جاتا ہے، جب پی ٹی آئی کے اتحادی تھے تو لاپتہ افراد کی فہرست دی تھی، اس میں سے ایک شخص کی لاش مقابلے کی شکل میں ملی ہے۔

سربراہ بلوچستان نیشنل پارٹی نے کہاکہ ہمیں وہاں نہ دھکیلیں جہاں سے ہم کبھی واپس نہ آئیں، نشتر ہسپتال کی چھت سے لاشیں ملی ہیں، ان کا ڈی این اے ٹیسٹ کیا جائے، اگروہ لاپتہ میں سے ہیں تو ان کے لواحقین کو کم ازکم تسلی ہو جائے گی، ان کا کہنا تھا کہ بلوچستان کے علاقوں میں جعلی ان کاؤنٹرز کو روکا جائے۔