اقوام متحدہ کا طالبان پر خواتین عملے کو ہراساں کرنے کا الزام

380

افغانستان میں اقوام متحدہ کے مشن نے طالبان حکام پر الزام عائد کیا ہے کہ وہ وہاں کام کرنے والے عملے کی خواتین کو ڈرا رہے ہیں اور ہراساں کر رہے ہیں۔

خبررساں ادارے ’اے ایف پی‘ کی رپورٹ کے مطابق اقوام متحدہ کی جانب سے یہ دعویٰ اس وقت سامنے آیا جب افغانستان میں موجود اس کے عملے کی 3 خواتین کو پوچھ گچھ کے لیے حراست میں لیا گیا۔

گذشتہ سال اگست میں دوبارہ افغانستان کا اقتدار سنبھالنے کے بعد سے طالبان نے اسلام سے متعلق اپنے متشدد نظریات کی تعمیل کے لیے خواتین پر سخت پابندیاں عائد کر دی ہیں اور انہیں عوامی زندگی سے بے دخل کر دیا ہے۔

افغانستان میں اقوام متحدہ کے امدادی مشن (یو این اے ایم اے) نے ایک بیان میں کہا کہ ’افغان خواتین پر مشتمل اقوام متحدہ کے عملے کو طالبان حکام کی جانب سے ہراساں کرنے کی واضح مثال سامنے آئی ہے‘۔

بیان میں کہا گیا کہ اقوام متحدہ کے لیے کام کرنے والی 3 افغان خواتین کو طالبان حکام کے مسلح سیکیورٹی اہلکاروں نے پوچھ گچھ کے لیے باری باری عارضی طور پر حراست میں لیا۔