وی بی ایم پی کے بھوک ہڑتالی کیمپ کو 4669 دن ہوگئے

246

وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے بھوک ہڑتالی کیمپ کو 4669 دن ہوگئے، دانشور محمد علی تالپور یکجہتی کمیٹی کے مارنگ بلوچ اور خواتین نے کیمپ آکر یکجہتی کی۔

وی بی ایم پی کے وائس چیئرمین ماما قدیر نے وفود سے مخاطب ہوکر کہا کہ عورت دونوں محازوں پر بہتریں کردار ادا کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے خواہ یہ جنگ کا میدان ہو یاسراغرسانی کا امتحان بلوچ عورتوں نے پرامن جدوجہد میں اپنے کردار کو منواکر فرسودہ قبائلی رسم رواج کی بیڑیوں سے آزاد ہوکر جدوجہد میں اپنا کردار احسن طریقے سے نبھا رہی ہیں مگر یہ سچ ابھی تک قائم ہے کہ عورتوں نے تو دنیا کی تعمیر ترقی اور جدوجہد میں اپنی صلاحیت کا لوہا منوا لیا ہے مگر مردوں کے ذہن میں عورتوں کے متعلق ابھی تک تبدیلی نہیں آئی ہے۔

ماما قدیر بلوچ نے کہا ہے کہ پرامن جدوجہد ستم رسیدہ ستم زدہ مظلوم محکوم اور کمزور قوم کسی کاقتور ظالم جابر قوم سے جبری لاپتہ بازیابی اور اس ظالم جابر کی قبضہ گیریت کو ختم کرنے کےلئے ہی اس چیز پر ہے

ماما قدیر بلوچ نے کہا کہ اب اگر غور کیا جائے تو یہ بات پوری دنیا کو معلوم ہوچکی ہے اور بچہ بچہ اس بات سے واقف ہے کہ بلوچ اسیران کی جبری گمشدگیوں اور حراستی قتل میں پاکستانی خفیہ ادارے اور سکیورٹی فورسز ملوث ہیں اب حسب معمول الفاظ کے ہیر پھیر سے پاکستانی سکیورٹی اداروں کو بری الزمہ قرار دینا ناممکن بن چکا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ پاکستانی پارلیمنٹ کے اراکین کے باتوں پر غور خوص کے بعد یہ کہنا بعید از قیاس نہیں ہوگا کہ اپنی سکیورٹی فورس اور خفیہ اداروں کی تمام تر جبر تشدد اور ریشہ دوائیوں کے باوجود بلوچ پرامن جدوجہد کو کاؤنٹر کرنے میں ناکامی کے بعد پاکستانی ریاست اب اپنے سرپرستوں کی عسکری مدد سے بلوچ جہد کا راستہ روکنے کےلئے پر تول رہا ہے مگر ریاست شاید بھول چکا ہے کہ 1973 میں ایرانی ہیلی کاپٹروں کی مدد سے بلوچ سرزمیں کو خون میں نہلانے کے بعد بھی وہ بلوچوں کی آواز دبانے میں یکسر ناکام رہی۔