حکومت نے مسلح جہتے بنائے ہیں – جبری گمشدگیوں کے خلاف تحریک چلائیں گے – گوادر دھرنا

330

بلوچستان کے ساحلی شہر گوادر میں اپنے مطالبات کی حق میں بلوچستان حق دو تحریک کا دھرنا گذشتہ دن 26ویں روز جاری رہا۔دھرنے میں ضلع گوادر اور بلوچستان کے دیگر علاقوں سے لوگوں کی اظہار یکجہتی کے لئے آمد کا سلسلہ جاری ہے۔

گذشتہ رات بزرگ بلوچ بزرگ رہنماء ڈاکٹر حکیم لہڑی نے بھی دھرنے میں شرکت کی۔

دھرنے کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے مولوی ہدایت الرحمان بلوچ نے کہا کہ کل عوام نے ثابت کیا کہ ہم اپنے حقوق کی جدوجہد سے دستبردار نہیں ہونگے۔ انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت نااہل اور ناکام ہے، مسائل کے حل کے بجائے طاقت کے ذریعے لوگوں کو منتشر کرنے کی سوچ رہا ہے۔

انہوں نے گوادر سے منتخب رکن بلوچستان اسمبلی حمل کلمتی، ظہور بلیدی اور وزیر اعلیٰ قدوس بزنجو کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ ہمیں معلوم ہے کہ یہاں کس نے ڈیتھ اسکواڈ بنائے اور نوجوانوں کو قتل کرایا۔

انہوں نے کہا کہ ملک ناز کو شہید کرنے والے کس کے باڈی گارڈ تھے؟ مولوی ہدایت الرحمان بلوچ نے کہا کہ اگر کسی کارکن کو کچھ ہوا تو یہاں حالات کی خرابی کا ذمہ دار صوبائی حکومت ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ اگلا دھرنا جبری گمشدگیوں کے خلاف ہوگا اور کوئٹہ کی طرف مارچ کرینگے۔

ہدایت الرحمان بلوچ نے کہا کہ کل دھرنے میں اگلے لائحہ عمل طے کرنے کے لیے شرکاء سے مشورہ کرکے حکمت عملی بنایا جائے گا۔