تربت میں فورسز پر ایک اور بم حملہ

514

بلوچستان کے ضلع کیچ کے مرکزی شہر تربت میں پاکستانی فورسز فرنٹیئر کور کے اہلکاروں کو نامعلوم افراد نے دستی بم حملے میں نشانہ بنایا ہے۔

ذرائع نے ٹی بی پی کو بتایا کہ گذشتہ رات تربت کے علاقے ڈی بلوچ روڈ  پر کیچ کوْر کے مقام پر نامعلوم افراد نے فرنٹیئر کور چیک پوسٹ کو دستی بم حملے میں نشانہ بنایا اور فرار ہوگئے۔

حکام نے اس حوالے سے تاحال کوئی موقف پیش نہیں کیا ہے تاہم دھماکے کے بعد فورسز نے گردنواح کے علاقے میں ناکہ بندی کی جبکہ مذکورہ علاقے سے ایک نوجوان کو حراست میں لیکر نامعلوم مقام پر منتقل کرنے کی اطلاعات ہیں۔ لاپتہ نوجوان کے حوالے تفصیلات کا آنا باقی ہے۔

خیال رہے گذشتہ رات ہی تربت کے نواحی علاقے جوسک میں آٹا مل کے قریب بھی فورسز کے ایک چوکی کو نامعلوم افراد نے دستی بم حملے میں نشانہ بنایا تھا جس کی ذمہ داری بلوچ لبریشن آرمی نے قبول کی۔

حالیہ دنوں تربت میں فورسز پر ہونے والا یہ چوتھا حملہ ہے جن میں اب تک ایک فورسز اہلکار کے ہلاکت اور دو کے زخمی ہونے کی تصدیق حکام نے کی ہے۔ بلوچ مسلح آزادی پسند تنظیم بلوچ لبریشن آرمی نے ان حملوں کی ذمہ داری قبول کی ہے جبکہ گذشتہ رات ڈی بلوچ روڈ پر ہونے والے حملے کی ذمہ داری تاحال کسی تنظیم نے قبول نہیں کی ہے۔