آسکانی بازار واقعہ بلوچستان کی مخدوش صورتحال کی عکاسی کرتی ہے ۔ بلوچ وومن فورم

160

بلوچ وومن فورم کے ترجمان نے بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ کل صبح آسکانی بازار کے علاقے سمان ءِ دپ کے آس پاس تاج بی بی، انکے شوہر اور خاندان کے دیگر تین افراد بشمول ایک بچے جنگل میں لکڑیاں کاٹنے گئے تھے جن پر سیکیورٹی فورسز نے فائرنگ کی جس کی وجہ سے  تاج بی بی جاں بحق ہوگئی اور انکے خاوند شدید زخمی ہوئے جسکی بلوچ وومن فورم شدید الفاظ میں مذمت کرتی ہے۔

ترجمان نے مزید کہا خاتون کے خاندان نے سیکیورٹی فورس کو اس واقعے کا زمہ دار قرار دیا ہے، متاثرہ خاندان سیکورٹی فورسز کے آپریشنز سے تنگ آکر اپنے علاقے گوارگو سے نقل مقانی کرکے تربت میں آباد ہونے پر مجبور ہوئے مگر بدقسمتی سے تاج بی بی اپنا گھر چھوڑ کر بھی محفوظ نہیں رہی۔

ترجمان نے مزید کہا کہ بلوچستان کے دور دراز علاقوں میں عرصہ دراز سے ایسے واقعات ہوتے آرہے ہیں مگر یہ واقعات رپورٹ نہیں ہوتے نہ انکی کوئی ایف آئی آر درج ہوتی ہے اور نہ اُن پر کوئی آواز اُٹھتی ہے جس سے  واقعات خاموشی سے دب جاتے ہیں۔

فورم کے ترجمان نے کہا کہ بلوچستان کے جنگ زدہ حالات میں سب سے زیادہ متاثر بلوچ خواتین ہیں جو انتہائی سخت حالات میں زندگیاں گزارنے پر مجبور ہیں ۔ ایک طرف بنیادی زندگی کی سہولیات سے محروم ہیں اور دوسری طرف ریاستی جبر کا شکار ہیں ۔

ترجمان نے کہا کہ تاج بی بی کا واقعہ پہلا واقعہ نہیں بلکہ ایسے واقعات بلوچستان میں معمول بن چکے ہیں جہاں خواتین ٹارگٹ ہورہی ہیں۔  شہریوں کا تحفظ ریاست اور حکومت کی اولین ترجیع ہونی چاہیے۔ ریاست وومن ایمپاورمنٹ کے لیے کاغذی بیان اور میڈیا کانفرنسز کی بجائے خواتین کو سیکیورٹی فورسز سے تحفظ کے لیے عملی اور موثر اقدامات اٹھائے، تسلسل سے ہوتے واقعات کا روک تام کرے اور تاج بی بی کے قاتلوں کو فوری طور پر گرفتار کرے۔