خاران جھڑپ میں پاکستانی فورسز کے درجنوں اہلکار ہلاک اور دو سرمچار ساتھی شہید ہوئے ۔ یو بی اے

1409

یونائیٹڈ بلوچ آرمی کے ترجمان مزار بلوچ نے نامعلوم مقام سے میڈیا کو جاری کیے گئے بیان میں کہا ہے کہ گذشتہ دن خاران کے نواحی علاقے ہلمرگ (کسان) میں سرمچار تنظیمی مشن پہ تھے کہ قابض فورسز نے سرمچاروں کو گھیرنے کی کوشش کی جس پر سرمچاروں اور قابض فورسز کے درمیان دن 2 بجے کے وقت جھڑپ شروع ہوا جو کہ رات 10 بجے تک جاری رہی، قابض فورسز نے علاقے کو چاروں اطراف سے گھیر لیا تھا سرمچاروں نے دیدہ دلیری اور مہارت کے ساتھ قابض فورسز کے ساتھ جھڑپ جاری رکھا، قابض فورسز کے اہلکار بڑی تعداد میں جھڑپ کے مقام میں موجود تھے بعدازاں قابض فورسز کو مزید تازہ دم فوجی دستہ بھی منگوانا پڑا اور انہیں جنگی ہیلی کاپٹروں کے ذریعے فضائی کُمک بھی حاصل تھی جو جھڑپ کے مقام پہ وقفے سے سرمچاروں کے اوپر شیلنگ بھی کرتے رہیں۔

ترجمان نے کہا کہ قابض فورسز کے درجنوں اہلکار موقعے پہ ہلاک اور زخمی ہوئیں، قابض فورسز نے ہلاک اہلکاروں کی لاشیں اور زخمی اہلکاروں کو ہیلی کاپٹر کے ذریعے پہلے خاران ایف سی کیمپ پھر نوشکی کے ایف سی کیمپ پہ منتقل کردیا جبکہ قابض فورسز اپنے ہلاک اور زخمی اہلکاروں کی اصل تعداد کو چُھپانے کی کوشش کر رہی ہے۔

ترجمان نے بتایا کہ جھڑپ میں طارق ساسولی عرف فراز بلوچ اور عمران ساسولی عرف سلمان بلوچ شہید ہوئے۔ شہید طارق ساسولی 2015 سے تحریک سے وابسطہ تھے جبکہ وہ 2019 سے یونائیٹڈ بلوچ آرمی کے پلیٹ فارم سے دشمن کے خلاف برسرپیکار تھے۔ شہید عمران ساسولی گذشتہ دو سالوں سے یونائیٹڈ بلوچ آرمی سے منسلک تھے۔

ترجمان نے کہا کہ شہید طارق اور شہید عمران نے نوشکی، خاران، شورپارود اور منگچر میں تنظیمی معرکوں میں جان فشانی سے قومی فرائض سرانجام دیے جنکی بہادری جُرت اور وطن دوستی بلوچ نوجوانوں کے لیے ایک مثال ہے۔ یونائیٹڈ بلوچ آرمی شہید سرمچاروں کو انکے جُرت بہادری، وطن دوستی اور قربانی پہ خراج تحسین پیش کرتی ہے۔