دشت میں منشیات کیخلاف مہم چلائی جائے گی – علاقہ مکین

222

دشت سول سوسائٹی کی طرف سے لوگوں کے ساتھ ایک ملاقات منعقد کی گئی جس میں دشت کھڈان سمیت کئی علاقوں کے لوگ موجود تھے۔ ملاقات میں علاقے میں منشیات کے خاتمے کے حوالے سے لوگوں نے رائے دی۔

اس حوالے سے لوگوں نے کہ منشیات کا مسئلہ بہت دیرینہ ہے اور ہماری کمزوریوں کی وجہ سے یہ مسئلہ زور پکڑتا گیا جو آج ایک بہت بڑا سماجی مسئلہ بن کر سامنے آیا ہے جس کا بروقت خاتمہ وقت کی ضرورت ہے، جو آگ آج ہمارے گھروں کو جلا رہے ہیں اس آگ کو بُجانے کی ضرورت ہے اگر اس آگ پر قابو نہیں کیا تو یہ آگ ہمارے علاقوں کو راکھ بنا دیگا۔

ان کا کہنا تھا کہ ہمیں منشیات کے خلاف مہم چلانا ہے اور قوم کے معماروں کو بچانا ہے۔ نوجوان قوموں کے مستقبل ہوتے ہیں قوم کی بوجھ ان کے کندھوں پر ہوتی ہے۔ جو نوجوان اپنے گھر کے چراغ ہوا کرتے تھے جو کسی باپ کے بڑھاپے کا سہارے کی امید ہوا کرتے ہیں لیکن آج وہ کسی ایسی مرض میں مبتلا ہیں جنہیں وہاں سے نکالنا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اس سلسلے میں منشیات کیخلاف مہم چلائی جائے گی تاکہ ہم اپنے آنے والی نسلوں کو بچا سکیں۔

واضح اس سے قبل زامران سمیت دیگر علاقوں میں منشیات کیخلاف عوامی مہم چلائی جاچکی ہے جس کے باعث منشیات کے متعدد اڈوں کو بند کیا گیا جبکہ منشیات کے عادی کئی افراد نے اس کو ترک کرنے کا فیصلہ کیا۔

گذشتہ دنوں  ضلع کیچ کے تحصیل بلیدہ کے علاقے میناز میں انسداد منشیات کے خلاف ایک عوامی جرگہ کا انعقاد کیا گیا۔ جرگے میں علاقائی معززین اور ہزاروں افراد نے شرکت کی، جرگے کے ممبران نے اپنی مدد آپ کے تحت منشیات کے عادی افراد کے لیئے ایک بحالی سینٹر کا قیام عمل میں لایا۔

یاد رہے اس سے قبل نوشکی میں منشیات کے خلاف موثر آواز بننے والے نوجوان سمیع مینگل کو مبینہ طور پر منشیات فروشوں نے قتل کردیا تھا، سمیع مینگل کے قتل کے بعد نوشکی سمیت مختلف علاقوں میں منشیات فروشوں کے خلاف احتجاجی مظاہروں آغاز ہوا تھا۔ جسکا سلسلہ ابتک بلوچستان بھر میں جاری ہے۔