حافظ سعید ایک دہشت گرد اور امریکیوں کا قاتل ہے: امریکہ

230

امریکا نے پاکستان پر زور دیا ہے کہ وہ حافظ سعید کے خلاف مکمل قانونی کارروائی کرے جس کے بعد بھارت نے بھی جماعت الدعوۃ کے سربراہ کے حوالے سے امریکی بیان کی بھرپور تائید کردی۔

امریکی اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کی ترجمان ہیتھر نویرٹ کا ہفتہ وار بریفنگ کے دوران کہنا تھا کہ پاکستان کے وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے حافظ سعید کے حوالے سے ہمدردانہ انداز میں بات کی اور ان کے نام کے آخر میں صاحب کا لاحقہ استعمال کرتے ہوئے واضح کیا کہ ان کے خلاف کوئی مقدمہ نہیں ہے۔

ہیتھر نویرٹ نے حافظ سعید کے حوالے سے شاہد خاقان عباسی کے بیان کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ہم انھیں غیرملکی دہشت گرد تنظیم کے رکن کے طور پر ایک دہشت گرد مانتے ہیں جو 2008 میں ممبئ میں ہونے والے حملوں کا ماسٹر مائنڈ تھا جہاں امریکیوں سمیت کئی افراد مارے گئے۔

ان کا کہنا تھا کہ ‘ہم نے پوائنٹس بنائے ہیں اور پاکستانی حکومت سے ہمارے تحفظات بہت واضح ہیں اور ہمیں اس بات پر یقین ہے کہ ان کے خلاف قانون کے مطابق مکمل طور پر کارروائی ہونی چاہیے’۔

اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کی ترجمان نے زور دیتے ہوئے کہا کہ حافظ سعید کا نام اقوام متحدہ کی فہرست میں دہشت گرد کے طور پر شامل ہے اور ان پر لشکر طیبہ سے تعلق کے باعث سلامتی کونسل کی جانب سے پابندی عائد ہے کیونکہ یہ تنظیم باقاعدہ دہشت گرد تنظیم ہے۔

دوسری جانب بھارت کی وزارت خارجہ نے امریکی بیان کی تائید کرتے ہوئے کہا ہے کہ ‘اگر کوئی عالمی دہشت گرد ہے تو ان کے خلاف بڑے ثبوت دستیاب ہوئے ہوں گے’۔

بھارتی دفتر خارجہ کے ترجمان راویش کمار کا کہنا تھا کہ ‘آپ اس تصور سے آنکھ بند کرستکے ہیں کہ کچھ نہیں ہورہا ہے لیکن پاکستان کو احساس کرنا پڑے گا کہ ان کے سامنے کیا ہے اور اس طرح کے لوگوں کے خلاف کارروائی کرے’۔