مجید برگیڈ کے خاتون فدائی نے چانئیز کو نشانہ بنایا – بی ایل اے

1961

بلوچ لبریشن آرمی کے ترجمان جیئند بلوچ نے میڈیا کو جاری کردہ ایک مختصر بیان میں کہا ہے کہ مجید بریگیڈ کراچی میں چینیوں پر فدائی حملے کی ذمہ داری قبول کرتی ہے۔

ترجمان کے مطابق بلوچ لبریشن آرمی کے مجید بریگیڈ کے پہلی بلوچ خاتون فدائی شاری بلوچ عرف برمش نے یہ کاروائی سر انجام دیکر بلوچ مزاحمت میں ایک نئی تاریخ رقم کردی۔

خیال رہے کراچی یونیورسٹی میں کنفیوشس انسٹی ٹیوٹ کے باہر کھڑی وین پر دھماکا ہوا جس سے گاڑی میں آگ لگ گئی۔

عینی شاہدین کے مطابق لوگ انسٹی ٹیوٹ میں سے وین میں آکر بیٹھے ہی تھے کہ زوردار دھماکا ہو گیا جس کے نتیجے ہائی ایس میں آگ لگ گئی۔

آئی جی پولیس مشتاق احمد مہر نے وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کو رابطہ کرنے پر بتایا کہ دھماکا تقریباً ڈھائی بجے کراچی یونیورسٹی کی وین میں کامرس ڈپارٹمنٹ کے قریب ہوا۔

فوٹو: بی ایل اے میڈیا

ایک سینئر پولیس افسر نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر ڈان نیوز کو بتایا کہ کراچی یونیورسٹی میں کامرس سیکشن کے قریب دوپہر ڈھائی بجے وین میں دھماکا ہوا۔

انہوں نے بتایا کہ ابتدائی رپورٹس کے مطابق واقعے میں چار افراد ہلاک ہوئے جس میں چینی باشندے بھی شامل ہیں جبکہ آگ بجھائی جاچکی ہے۔