افغانستان: جھڑپ میں ایک امریکی فوجی ہلاک

220

افغانستان کے صوبہ قندوز میں امریکی فورسز اور طالبان کے درمیان جھڑپ کے دوران ایک امریکی اہلکار مارا گیا جب کہ طالبان نے حملے کی ذمہ داری قبول کرلی ہے۔

فرانسیسی خبر رساں ادارے ‘اے ایف پی’ کے مطابق افغانستان میں موجود امریکی فوج کے حکام نے تصدیق کی ہے کہ اتوار کی پیر کی درمیانی شب فوجی قافلے پر ہونے والے حملے میں ایک اہلکار ہلاک ہوا ہے۔

امریکی فورسز نے حملے اور اہلکار کی شناخت سے متعلق مزید تفصیلات فراہم نہیں کی ہیں۔

اے ایف پی کے مطابق طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے واٹس ایپ پیغام میں بتایا کہ اتوار اور پیر کی درمیانی شب افغان صوبے قندوز کے ضلع چاردرا میں ایک امریکی فوجی گاڑی کو دھماکے سے اڑا دیا گیا جس کے نتیجے میں ایک فوجی ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے ہیں۔

یاد رہے کہ قندوز شمالی افغانستان میں واقع ہے اور یہاں ماضی میں بھی امریکی فورسز اور طالبان کے درمیان جھڑپیں ہوتی رہی ہیں۔

اے ایف پی نے پیر کی صبح جاری اپنی ایک رپورٹ میں کہا ہے کہ امکان ہے کہ یہ واقعہ امریکہ اور طالبان کے درمیان جاری مذاکرات کے نتائج کا کوئی حل نہ نکلنے کے تناظر میں پیش آیا ہے۔

رواں سال ستمبر میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے طالبان سے جاری مذاکرات کو ایک امریکی فوجی کی ہلاکت پر ‘بے جان’ قرار دیا تھا۔

تاہم بعد میں قطری دارالحکومت دوحہ میں دونوں فریقین کے درمیان بات چیت کا سلسلہ دوبارہ شروع ہوا تھا لیکن رواں ماہ کے شروع میں بگرام ایئر بیس پر ہونے والے بم دھماکے کے بعد بات چیت میں ایک مرتبہ پھر تعطل پیدا ہو گیا تھا۔

امریکہ کے نمائندہ خصوصی برائے افغان مفاہمت زلمے خلیل زاد نے چند روز قبل ہی افغانستان میں قیام امن اور طالبان سے مذاکرات کے سلسلے میں پاکستان کا دورہ بھی کیا تھا۔