وائس چانسلر جامعہ بلوچستان کے کرپشن کی تحقیقات کی جائے – بی ایس او

139

 بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کے مرکزی ترجمان نے جاری کردہ بیان میں کہا ہے جامعہ بلوچستان کے کرپٹ وائس چانسلر کے من پسند فیصلوں طاقت کے استعمال طلباء سیاست کے دشمنی کی آڑ میں یونیورسٹی آف بلوچستان کے تمام شعبہ جات تباہ ہوچکے ہے بالخصوص سٹی کیمپس میں شعبہ ڈی پی ٹی میں تعلیمی امور مکمل طور پر تباہی سے دوچار ہورہی ہے شعبے میں میرٹ کے برخلاف تعنیات کی گئی چیئرمین پرسن جنکو ہمدرد یونیورسٹی سے ایم افل مکمل کئے بغیر بلوچستان یونیورسٹی میں پی ایچ ڈی کرائی گئی اور پروفیسر کے لئے مطلوبہ تعلیمی قابلیت نہ ہونے کے باوجود ڈیپارٹمنٹ کی چیئرپرسن تعنیات کی گئی اب مختلف بہانوں سے ادارے کو تباہ کررہی ہے ادارے میں کرپشن کا ایک نہ ختم ہونے والا سلسلہ شروع کی گئی ہے نااہل شعبہ چیئرپرسن پیپرز چیکنگ سمیت تمام امور میں مداخلت کرکے کے طلباء و طالبات کو انتقام کا نشانہ بنانے کی کوشش کررہی ۔

ترجمان نے کہا کہ دوسری جانب نئے کیمپس کے لئے آنے والی فنڈز بھی کرپشن کی نذر ہورہی ہے، اگر موجودہ روش برقرار رہی تو نیا کیمپس مکمل طور پر تباہ ہوجائیگی۔

انہوں نے مزید کہا ہے اسی طرح یونیورسٹی آف بلوچستان کے شعبہ امتحانات میں تعنیات کئے گئے کنٹرولر جو کہ جعلی طریقے سے عہدے پر براجمان ہے شعبے کو صرف کاروبار کا زریعہ بنا چکی یے حالیہ بی اے، بی ایس سی کے سپلیمنٹری امتحانات میں صرف فیس لینے کے لئے طلباء و طالبات کو فیل کیا گیا تاکہ کاروبار کا بازار گرم کیا جاسکے ۔

انہوں نے کہا ہے یونیورسٹی آف بلوچستان میں وائس چانسلر اور انکے کرپٹ ٹیم کے اثاثوں اور کئے گئے اقدامات کی آڈٹ کی جائے تو کرپشن کے تمام ثبوت سامنے آئنگے ۔