دشت میں فوجی آپریشن، علاقے کا گھیراؤ

291

کیچ کے علاقے دشت میں پاکستانی فورسز آپریشن میں مصروف ہیں، آج مذکورہ علاقے پاکستانی فورسز کو بلوچ لبریشن آرمی نے ایک بم دھماکے میں نشانہ بنایا تھا۔

اطلاعات کے مطابق ساہیجی سے متصل علاقے دشت شولیگ و گردنواح میں پاکستانی فورسز آپریشن کررہے ہیں۔ اس دوران فورسز نے علاقے کو مکمل گھیرے لے لیا ہے۔

حکام نے اس حوالے سے تاحال کوئی تفصیلات فراہم نہیں کی ہے جبکہ کسی قسم کی گرفتاری کی اطلاع نہیں مل سکی ہے۔

واضح رہے آج دشت زرین بگ میں پاکستانی فورسز کی گاڑی کو آئی ای ڈی حملے میں نشانہ بنایا گیا جس میں فورسز کے دو اہلکاروں کے ہلاکت اور چار کے زخمی ہونے کی تصدیق حکام نے کی ہے۔

 رپورٹوں کے مطابق بم دھماکے کی زد میں آ کر ہلاک ہونے والے پیراملٹری اہلکار قطر کے شاہی خاندان کے ان ارکان کی حفاظت پر مامور تھے، جو اس وقت پاکستان میں نایاب پرندوں کے شکار کی ایک مہم پر ہیں۔

حملے کی ذمہ داری بلوچ لبریشن آرمی نے قبول کی۔ ترجمان جیئند بلوچ نے بیان میں کہا کہ مذکورہ فوجی قافلہ ان غیر ملکی سیاحوں کو سیکیورٹی فراہم کررہی تھی، جو بلوچستان میں نایاب جنگلی حیات کی شکار کیلئے آئے ہوئے تھے۔

جیئند بلوچ نے کہا کہ بلوچ لبریشن آرمی غیر ملکی سیاحوں کو وارننگ دیتی ہے کہ بلوچستان حالت جنگ میں ہے اور جن علاقوں میں پاکستانی فوج پیسوں کے عیوض سیاحوں کو شکار کیلئے لاتی ہے، وہاں نایاب جنگلی حیات کی تحفظ کیلئے شکار پر پابندی عائد کی گئی ہے، اسکی خلاف ورزی کرنے والے جو بھی ہوں، بلوچ سرمچار بزور قوت انہیں مذکورہ علاقوں میں غیرقانونی شکار سے روکیں گے اور ان جنگی علاقوں سے نکال باہر کریں گے۔

بیان میں بی ایل اے ترجمان نے واضح کیا کہ مذکورہ قافلے میں غیر ملکی سیاحوں کی گاڑیوں کو نشانہ بنانے کے بجائے دشمن فوج کی گاڑی کو نشانہ بنانا، ان سیاحوں کیلئے ایک وارننگ تھی، اگر غیرملکی سیاحوں نے دوبارہ اس پابندی کی خلاف ورزی کی تو وہ براہ راست ہمارا اگلا نشانہ ہونگے۔