پنجگور :بلوچ یکجہتی کمیٹی کے زیر اہتمام جبری گمشدگیوں کے خلاف مظاہرہ

52

جبری گمشدگیوں کے خلاف پنجگور ریلی میں بڑی تعداد میں شہریوں نے شرکت کی۔

ریلی کے شرکا نے شہید جاوید چوک سے ریلی نکالی جو شہر کے مختلف مقامات سے گزری، مظاہرین نے لاپتہ افراد کے تصاویر اٹھا رکھے تھے جب کہ ریلی میں خواتین اور بچوں کی ایک بڑی تعداد شامل تھی۔

اس موقع پر مظاہرین کو پولیس اور انتظامیہ کی جانب سے ہراسگی کا بھی سامنا رہا تاہم مظاہرین نے رکاوٹیں عبور کرکے اپنے ریلی کو جاری رکھا۔

مظاہرین کا کہنا تھا کہ پنجگور انتظامیہ نے ریلی میں شرکاء پرامن خواتین شرکاء کو ہراساں کرنے کی کوشش کی جسکا مقصد مظاہرین کو اشتعال دلانا تھا تاہم ہم پرامن طریقے سے اپنا احتجاجی مظاہر جاری رکھینگے۔

انہوں مزید کہا اس سے قبل بھی جن جن علاقوں میں احتجاجی مظاہرے ہوئے وہاں پولیس نے رکاوٹیں کھڑی کی اور شہر میں موبائل سروسز بند کردئیے گئے آج وہی عمل پنجگور میں بھی کرنے کی کوشش کی گئی۔

بلوچ یکجہتی کمیٹی کی مہم، “خاموشی توڑنا: جبری گمشدگیوں کے خلاف کھڑے ہونا” کے عنوان سے بلوچستان کے مختلف علاقوں میں احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ جاری جہاں اس سے قبل کراچی، حب چوکی خضدار، تربت اور آج پنجگور میں احتجاج ریکارڈ کرایا گیا۔

بلوچ یکجہتی کمیٹی نے اس حوالے سے مزید کہا ہے کہ ان پرامن مظاہروں کو کاؤنٹر کرنے کی کوششوں ریاست کی طرف سے مسلسل دھمکیوں اور جارحیت کے باوجود، انصاف اور بقا کی اس جنگ میں ہمارا عزم پختہ ہے۔ ہم عوام بالخصوص لاپتہ افراد کے لواحقین سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ مظاہروں میں شامل ہوں اور اپنے لاپتہ پیاروں کے کوائف جمع کرائے۔