اب مصنوعی ذہانت آپ کی جگہ میٹنگ میں شریک ہوگی

160

گوگل میٹ کی بدولت اب آپ کی جگہ مصنوعی ذہانت میٹنگز میں شرکت کرے گی۔

کمپنی اپنی ویڈیو چیٹ سروس گوگل میٹ میں مصنوعی ذہانت کو ضم کرنے والا ٹول ’ڈوئٹ اے آئی‘ متعارف کرا رہی ہے۔

یہ اپنے ساتھ بہت ساری خصوصیات لاتا ہے۔ مثال کے طور پر یہ ویڈیو کالر کی شکل، روشنی اور آواز کو خود بخود بہتر بنا سکتا ہے، اور لوگوں کے چہروں کا پتہ لگا سکتا ہے تاکہ وہ میٹنگ روم میں دور نظر نہ آئیں۔

یہ ٹول خود بخود 18 زبانوں میں کیپشن تیار کرے گا، جس سے پتہ چلے گا کہ کیا کہا جا رہا ہے اور حقیقی وقت میں ترجمہ دکھایا جائے گا۔

لیکن شاید سب سے زیادہ قابل ذکر ایک ایسا نظام ہے جو مصنوعی ذہانت استعمال کرتے ہوئے میٹنگز کو دیکھ کر انہیں ری کیپ کرسکتا ہے۔

اس کے علاوہ صارفین نوٹس لینے کا کام تفویض کرسکتے ہیں تاکہ میٹنگ ختم ہونے پر شرکا کو میٹنگ کا خود بخود تیار کردہ خلاصہ پہنچ جائے۔

اور اگر کوئی کسی میٹنگ میں دیر سے پہنچتا ہے، تو وہ ’اب تک کا خلاصہ‘ دیکھ سکے گا جو اسے ہر اس بات سے آگاہ کرے گا جو وہ مس کر چکا تھا۔

اگر کوئی میٹنگ میں بالکل شرکت نہیں کرنا چاہتا تو وہ ’اٹینڈ فار می‘ کا انتخاب کرسکتا ہے، جس کے بعد اس کی جگہ مصنوعی ذہانت میٹنگ میں شرکت کرے گی۔ وہ کسی بھی پیغام یا ان پٹ کو بھیج سکتا ہے اور پھر اس کے ختم ہونے کے بعد ری کیپ بھی بھیج سکتا ہے۔

حالیہ ہفتوں کے دوران میٹنگز میں مصنوعی ذہانت متنازع ثابت ہوئی ہے۔ زوم کے قواعد میں ایک نئی تبدیلی سے یہ خدشات پیدا ہوئے کہ وہ اپنے مصنوعی ذہانت کے نظام کو تربیت دینے کے لیے نجی کالز کا استعمال کر رہی ہے۔

اگرچہ کمپنی نے اس سے انکار کیا ہے، لیکن اس سے اس بارے میں تشویش پیدا ہوئی کہ آیا میٹنگز واقعی نجی تھیں۔

گوگل کا کہنا تھا کہ ڈوئٹ ٹول استعمال کرتے وقت ’کوئی دوسرا صارف آپ کا ڈیٹا نہیں دیکھے گا اور گوگل آپ کے ڈیٹا کو آپ کی اجازت کے بغیر ہمارے ماڈلز کو تربیت دینے کے لیے استعمال نہیں کرتا۔‘

گوگل نے کہا کہ ڈوئٹ اے آئی کے ساتھ آپ کی تمام بات چیت ’نجی‘ ہے۔