دشمن آلہ کار کی ہلاکت اور پاکستانی فوج پر حملوں کی ذمہ داری قبول کرتے ہیں – بی ایل اے

594

بلوچ لبریشن آرمی کے ترجمان جیئند بلوچ نے میڈیا کو جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ بی ایل اے کے سرمچاروں نے مارواڑ سے گرفتار کیئے گئے ایک ریاستی آلہ کار حاجی جلال سمالانی کو قومی غداری کے مرتکب ہونے پر ہلاک کردیا جبکہ پنجگور میں دو مختلف حملوں میں قابض پاکستانی فوج کو نشانہ بنایا۔

انہوں نے کہا کہ بلوچ لبریشن آرمی کے سرمچاروں نے گذشتہ مہینے مارواڑ، سری کچ کے علاقے میں ایک چھاپے کے دوران قابض پاکستانی فوج کے ایک آلہ کار حاجی جلال ولد حاجی عظمت سمالانی سکنہ پیراسماعیل کو حراست میں لیا۔

ترجمان نے کہا کہ دوران تفتیش جلال نے اعتراف کیا کہ وہ کافی عرصے سے قابض پاکستانی فوج کے پیرول پر کام کرتا رہا ہے۔ حاجی جلال نے اعتراف کیا کہ اس نے نارواڑی میں پاکستان فوج کے کرنل مدثر سے ملاقات کی اور بعدازاں اس کی سرپرستی میں کام کررہا تھا۔

انہوں نے کہا کہ آلہ کار جلال نے اعتراف کیا کہ کرنل مدثر کے کہنے پر اس نے علاقے میں ایک ڈیتھ اسکواڈ تشکیل دیا جن کو دشمن فوج کی جانب سے اسلحہ اور رقم فراہم کیا گیا۔ اس نے بتایا کہ اس دوران قبیلے کے جن افراد نے ان کی حمایت نہیں کی ان کو فوج نے لاپتہ کرکے اذیت دی۔

انہوں نے مزید کہا کہ حاجی جلال نے اعتراف کیا کہ اس نے بلوچ جہدکاروں کے راستوں کی نشاندہی سمیت فوجی آپریشنوں میں دشمن فوج کی معاونت کی جبکہ اس نے اپنے نیٹورک سے منسلک دیگر افراد کے نام بھی افشاں کیئے۔

انہوں نے کہا کہ حاجی جلال کو بلوچ قومی عدالت نے غداری کا جرم ثابت ہونے پر سزائے موت سنائی، جس پر عمل درآمد کرتے ہوئے گذشتہ دنوں بی ایل اے کے سرمچاروں نے ہرنائی میں ہلاک کرکے اس کے منطقی انجام تک پہنچایا۔

فوٹو: ہکل میڈیا

ترجمان نے کہا کہ دریں اثناء گذشتہ رات بلوچ لبریشن آرمی کے سرمچاروں نے پنجگور میں دو مختلف حملوں میں قابض پاکستان فوج کو نشانہ بنایا۔

جیئند بلوچ نے کہا کہ بی ایل اے سرمچاروں نے پہلا حملہ چتکان میں قابض پاکستانی فوج کے مرکزی کیمپ کے حفاظتی چوکی کو دستی بم حملے میں نشانہ بنایا، دھماکے کے نتیجے میں کم از کم دو دشمن اہلکار زخمی ہوگئے۔

انہوں نے کہا کہ دریں اثناء بی ایل اے کے ایک اور دستے نے رخشان ندی کے مقام پر قائم دشمن فوج کے پوسٹ پر گرنیڈ لانچر سے متعدد گولے داغے، دھماکوں کے نتیجے میں ایک دشمن اہلکار ہلاک ہوگیا قابض فوج کو مزید جانی و مالی نقصانات کا سامنا کرنا پڑا۔

مزید کہا کہ بلوچ لبریشن آرمی ان حملوں کی ذمہ داری قبول کرتی ہے۔ قابض پاکستانی فوج اور اس کے شراکت داروں کیخلاف ہماری کارروائیاں جاری رہینگے۔