کراچی پولیس آفس پر حملہ جاری، ٹی ٹی پی نے ذمہ داری قبول کرلی

1053

کراچی کے علاقے شارع فیصل پر واقع پولیس آفس (کے پی او) پر مسلح افراد کے حملے کے بعد فائرنگ کا تبادلہ جاری ہے۔

انسپکٹر جنرل (آئی جی) سندھ پولیس نے تصدیق کی ہے کہ فائرنگ کے تبادلےمیں 2 حملہ آور مارےگئے ہیں۔

ذرائع کے مطابق حملہ شام 7 بجکر 10 منٹ پر کیا گیا، کراچی پولیس آفس میں 8 سے 10 حملہ آوروں کی موجودگی کی اطلاعات ہیں، پولیس آفس کے قریب شدید فائرنگ اور دھماکے بھی سنے گئے ہیں اور ہیڈکوارٹرز کی لائٹس اور دروازے بند کردیے گئے ہیں۔

پولیس ذرائع نے بتایا کہ حملہ آور پولیس لائنز سے داخل ہوئے اور مسلح افراد کے پی او کے پارکنگ ایریا میں بھی موجود ہیں۔

حکام نے بتایا کہ رینجرز، پولیس اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کی بھاری نفری طلب کرلی گئی ہے اور پولیس نفری نے پولیس آفس کو چاروں طرف سےگھیرے میں لے لیا ہے اور شارع فیصل کے دونوں ٹریکس ٹریفک کے لیے بند کردی گئی ہے۔

دوسری جانب کراچی پولیس چیف جاوید عالم اوڈھو نے کراچی پولیس آفس پر حملے کی تصدیق کردی ہے اور کہا کہ میرے آفس پر حملہ ہوا ہے اور فائرنگ کا تبادلہ جاری ہے۔

اُدھر آئی جی سندھ نے بتایا کہ فائرنگ کے تبادلے میں 2 حملہ آور مارے ہوگئے اور مزید کی موجودگی کی اطلاع ہے۔

اسپتال انتظامیہ کے مطابق پولیس آفس حملے کے مقام سے 3 افراد کو اسپتال منتقل کیا گیا ہے جن میں ایک رینجرز، ایک پولیس اور ایک ریسکیو اہلکار شامل ہیں۔

دوسری جانب تحریک طالبان پاکستان نے ایک مختصر بیان میں حملے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے کہا کہ آپریشن جاری ہے۔