بولان میں فوجی آپریشن تیسرے روز جاری

730

بلوچستان کے علاقے بولان میں پاکستان کیجانب سے آج تیسرے روز بھی آپریشن جاری ہے۔ فوج نے مختلف علاقوں میں ناکہ بندی کرکے آمد رفت کے راستے بند کردیئے ہیں جبکہ جنگی ہیلی کاپٹروں کو فضاء میں دیکھا گیا ہے۔

پاکستان فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر نے گذشتہ روز فوجی آپریشن کے جاری رہنے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ مسلح جھڑپوں میں دو ایس ایس جی کمانڈوز ہلاک ہوئے ہیں۔ آئی ایس پی آر نے چار بلوچ آزادی پسندوں کے مارے جانے کا بھی دعویٰ کیا تاہم آزاد ذرائع سے اس کی تصدیق نہیں ہوسکی ہے۔

فوجی آپریشن بولان کے علاقوں کمان، اوچ کمان، یخو، بزگر و دیگر سمیت ہرنائی سے متصل پہاڑی علاقوں میں کی جارہی ہے جبکہ آج سبی سے متصل پہاڑی سلسلوں میں ہیلی کاپٹروں کی آمدرفت میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔

ذرائع کے مطابق فوج نے مختلف علاقوں کو جانے والی راستوں کی ناکہ بندی کرکے آمدورفت کیلئے بند کردیا ہے۔

بولان و گردنواح میں آپریشن کا آغاز ایسے وقت کیا گیا ہے جب بلوچ لبریشن آرمی نے گذشتہ دنوں زیر حراست دو پاکستانی سیکیورٹی اہلکاروں کی رہائی کے بدلے اپنے مطالبے کے لیے 4 نومبر تک آخری الٹی میٹم دیا۔

خیال رہے 25 ستمبر 2022 کی رات ہرنائی کے علاقے زردآلو کے مقام پر مسلح افراد نے مرکزی شاہراہ پر ناکہ بندی کرتے ہوئے گاڑیوں کی تلاشی لی اورشناخت کے بعد دو افراد کو اپنے ہمراہ لے گئے جبکہ مسلح افراد نے کوئلہ لیجانے والی چار ٹرکوں کے ٹائر بھی تباہ کیئے۔

مذکورہ واقعے کے بعد پاکستان فوج نے آپریشن کا آغاز کیا جہاں آپریشن میں حصہ لینے والے دو میں سے ایک ہیلی کاپٹر کو مسلح افراد نے مار گرایا ہیلی کاپٹر  تباہ  ہونے  کے نتیجے میں پاکستان فوج  کے چھ اہلکار ہلاک ہوگئے تھے-

مذکورہ افراد کو حراست میں لینے و کوئلہ ٹرکوں پر حملے اور ہیلی کاپٹر کو مار گرانے کی ذمہ داری بلوچ لبریشن آرمی نے قبول کی تھی۔

بلوچ لبریشن آرمی کے ترجمان جیئند بلوچ نے بعد ازاں ایک بیان میں بلوچ سیاسی اسیران کے رہائی کے بدلے ان قیدیوں کو رہا کرنے پر آمادگی کا اظہار کیا تھا۔

گذشتہ دنوں بی ایل اے کے ترجمان نے میڈیا کو بھیجے گئے ایک اور بیان میں کہا کہ بی ایل اے پاکستانی فوج کو جنگی قیدیوں کے تبادلے کیلئے مزید ایک ہفتے کی مہلت دیتی ہے، جس کے فوری بعد بی ایل اے کے زیر حراست جنگی قیدیوں جونیئر کمیشنڈ آفیسر کلیم اللہ اور ملٹری انٹلجنس ایجنٹ محمد فیصل کو بلوچ قومی عدالت سے ملنے والی سزا پر فوری عملدرآمد کی جائیگی-