دبئی سے گرفتار حفیظ زہری کراچی جیل سے منظر عام پہ آ گئے

1083

رواں سال متحدہ امارات سے جبری گمشدگی و بعدازاں پاکستان کے حوالے کیے جانے والے حفیظ زہری کو کراچی کے ایک جیل سے منظر عام میں لایا گیاہے۔

اس بات کی تصدیق عبدالحفیظ زہری کی ہمشیرہ بی بی فاطمہ نے برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی اردو سے بات کرتے ہوئے کیا۔

انہوں نے کہا کہ اگرچہ ان کا ’بھائی پاکستان کے سب سے بڑے شہر کراچی کی ایک جیل میں ہے لیکن ہمارے لیے یہ بہت بڑی بات ہے کہ ان کا پتہ چل گیا اور ان کو ہم نے اپنی آنکھوں سے دیکھ بھی لیا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ عبدالحفیظ کو رواں سال 27 جنوری کی شب اس وقت ان کے فلیٹس کی پارکنگ ایریا سے دبئی کے حکام نے حراست میں لیا تھا جب وہ واپس گھر آ رہے تھے۔

انھوں نے کہا کہ بعد میں اتنا معلوم ہوا کہ انہیں دبئی سے پاکستانی حکام کے حوالے کیا گیا لیکن ان کا یہاں کوئی سراغ نہیں ملا۔

بی بی فاطمہ نے بتایا کہ جب ہمیں ان کے بارے میں پتہ نہیں چلا تو ہم نے سندھ ہائیکورٹ میں ایک درخواست دائر کی جو کہ 29 مارچ 2022 کو باقاعدہ سماعت کے لیے منظور کی گئی۔

انہوں نے کہا کہ 14 اپریل کو جب ان کی گمشدگی کی درخواست کی سماعت ہوئی تو ہائیکورٹ کو آگاہ کیا گیا کہ انہیں سی ٹی ڈی نے کراچی سے گرفتار کیا ہے اور انہیں سینٹرل جیل کراچی منتقل کیا گیا ہے۔

بی بی فاطمہ نے کہا کہ اگرچہ بھائی کے خلاف بے بنیاد مقدمہ قائم کیا گیا تھا جس کے نتیجے میں وہ جیل میں ہے لیکن یہ خوشی کی بہت بڑی خبر تھی کیونکہ اللہ تعالیٰ کے فضل سے ان کا سراغ مل گیا۔

انہوں نے بتایا کہ ان معلومات کے بعد ہم سینٹرل جیل گئے اور بھائی کو اپنے آنکھوں سے بھی دیکھا جہاں وہ خیریت سے تھے۔

خیال رہے کہ اس سے قبل بھی اسی خاندان سے تعلق رکھنے کے والے ایک اور شخص راشد حسین بلوچ کو 26 دسمبر 2018 کو متحدہ عرب امارات سے گرفتاری کے بعد لاپتہ کردیا گیا، راشد حسین کے اہلخانہ یہ الزام عائد کرتے ہیں کہ ان کو 2018 کو دسمبر کے مہینے میں متحدہ عرب امارات شارجہ سے جبری گمشدگی کا شکار بنایا گیا اور چھ مہینے نامعلوم مقام پر رکھنے کے بعد اسے غیر قانونی طور پر پاکستان کے حوالے کیا گیا۔

جبکہ ضلع خضدار کے تحصیل زہری کے رہائشی عبدالحمید زہری کے لواحقین کے مطابق رواں سال 10 اپریل 2021 کو مقامی پولیس و سادہ کپٹروں میں ملبوس اہلکاروں نے کراچی میں انکے گھر پر دیر رات چھاپہ مار کر گھر میں موجود عبدالحمید زہری ولد شکر خان کو اپنے ہمراہ لے گئے۔

اہلیہ لاپتہ عبدالحمید زہری کے مطابق واقعہ کے بعد ہم نے مقامی پولیس و دیگر اداروں سے گھر پر بغیر کسی وارنٹ کے چھاپہ مارنے اور عبدالحمید زہری کے گرفتاری بابت رجوع کی تو مقامی پولیس نے ایسے کسی واقعے کی تردید کی۔

عبدالحفیظ زہری کے منظر عام پر لانے پر وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کا کہنا ہے کہ عبدالحفیظ زہری کو کراچی سے منظر عام پر لانا خوش آئند ہے ہم امید کرتے ہیں کہ سندھ ہائی کورٹ حفیظ پر لکائے گئے الزامات کا قانونی طریقے سے جائزہ لے کر انصاف کے تقاضے پورا کرے گی کیونکہ حفیظ کو عرب امارات سے حراست میں لینےکے بعد حکومت پاکستان کے حوالے کیا گیا تھا۔