منشیات اور گینگ وار بلوچ نسل کشی کا ایک منظم ذریعہ ہیں – بلوچ یکجہتی کمیٹی

310

گذشتہ روز بلوچ یکجہتی کمیٹی (کراچی) کی جانب سے ایک بحث و مباحثے خے نشست کا اہتمام کیا گیا جس کی صدارت بی وائی سی کراچی کے ڈپٹی آرگنائزر وہاب بلوچ نے کی۔ نشست میں منشیات اور گینگ وار کے موضوع پر گفت و شنید کی گئی۔

بلوچ یکجہتی کمیٹی کراچی کے آرگنائزر آمنہ بلوچ نے کہا کہ انہوں نے ملک فیاض سے گولیمار کے پانی کے مسئلے کے حوالے سے بھی بات کی اور انہوں نے اس بات کی یقین دہانی کروائی کہ وہ ان کی وہاں کے نمائندگان سے اس مسئلہ کے حوالے سے رابطے کو ممکن بنانے میں اپنی بھرپور کوشش کریں گے اور اس مسئلہ کے حل کے لیے ہر ممکن کوشش کریں گے۔

بلوچ یکجہتی کمیٹی کے ترجمان نے بیان میں بتایا کہ اس نشست میں ملک فیاض، عزیز آسکانی، حبیب حسن، ڈاکٹر اصغر دشتی اور نگزیب بلوچ، شاہ میر کلانچی، لطیف بلوچ، سعید سربازی، عبدالخالق زدران، شاہ میر عبدالرحمٰن، سلیم شہزاد، شریف میر، صابر آزاد، اکرم بلوچ، لالہ فقیر محمّد بلوچ، کامریڈ واحد، عبدالرشید محمّد حسنی، رفیق درخشاں، سعید بلوچ، سراج بلوچ، زاہد بگٹی، زاہد بارکزئی، صدام بلوچ و دیگر نے شرکت کی اور اپنے خیالات کا اظہار کرکے اپنے تجاویز بھی پیش کی۔

ترجمان نے بتایا کہ نشست کے نتیجے اور اتفاق رائے سے فیصلہ کیا گیا کہ 26 جون 2021 کو منشیات کے عالمی دن کی مناسبت سے ملیر اور لیاری میں بلوچ ریلی برائے انسدادِ منشیات کے نام سے ریلیاں نکالی جائیں گی اور تمام غیور عوام سے اپیل کی جاتی ہے کہ اس ریلی کی کامیابی و کامرانی کے لیے اپنی شرکت کو یقینی بنائیں۔ اس کے علاوہ اس بات سے بھی اتفاق کی گئی کہ کراچی میں موجود بلوچ علاقوں اور ان میں موجود منشیات کے مسئلے پر یکجا ہوکر کام کریں گے۔