کوئٹہ : سی ٹی ڈی کا مقابلے میں پانچ افراد کو مارنے کا دعویٰ

453

سی ٹی ڈی نے دعویٰ کیا ہے کہ بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں تخریب کاری کا بڑا منصوبہ ناکام بنا دیا گیا، محکمہ انسداد دہشت گردی (سی ٹی ڈی) کا کہنا ہے کہ بروقت کارروائی کے دوران چار افراد ہلاک جبکہ 2 فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے۔

سی ٹی ڈی ترجمان کا کہنا ہے کہ کوئٹہ کے علاقے اغبرگ میں محکمہ انسداد دہشت گردی (سی ٹی ڈی) نے کارروائی کی ہے کارروائی کے دوران سی ٹی ڈی اہلکاروں اور مسلح افراد کے مابین فائرنگ کا تبادلہ ہوا۔

ترجمان سی ٹی ڈی کا کہنا ہے کہ فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے کر مزید نفری طلب کی تھی،بھرپور فائرنگ کے تبادلے میں 4 مسلح افراد ہلاک ہوئیں۔

ترجمان کے مطابق دو مسلح افراد فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے، جبکہ مسلح افراد کے زیر استعمال کمپاؤنڈ سے اسلحہ اور گولہ بارود بھی برآمد ہوا۔

ترجمان کا کہنا ہے کہ ہلاک شدگان کا تعلق کالعدم تنظیم سے تھا، چاروں مارے جانے افراد  فورسز پر حملوں میں ملوث تھے اور مزید تخریبی کارروائیوں کی منصوبہ بندی کر رہے تھے۔

تاہم فورسز نے مارے جانے والوں کی شناخت تاحال ظاہر نہیں کی ہے

خیال رہے کہ رواں سال مارچ کے مہینے میں سی ٹی ڈی نے اسی نوعیت کے واقعہ کا دعویٰ کرتے ہوئے پانچ افراد کو مارنے کا دعویٰ کیا تھا، بعدازاں اس واقعے کو انسانی حقوق اور سیاسی جماعتوں نے تصدیق کی تھی کہ مقابلے میں قتل ہونے والے پانچوں افراد پہلے سے زیرحراست لاپتہ افراد تھے ۔

قتل ہونے والے سمیع اللہ پرکانی اور جمیل احمد پرکانی کو ایگل اسکواڈ کے اہلکاروں نے کوئٹہ سے دوران چیکنگ حراست میں لیا تھا دیگر تین افراد عارف مری اس کا کزن یوسف مری شامل جن کا بنیادی تعلق بولان کے علاقے جھالڑی اور تیسرا شخص شاہ نظر تھا مذکورہ افراد کو بھی دوران آپریشن حراست میں لیا گیا تھا جس کے بعد ان کے حوالے کسی قسم کی معلومات نہیں مل سکی تھی۔