بلوچستان سمیت دنیا بھر میں یوم شہداء بلوچستان منایا گیا

290

ہر سال کی طرح رواں سال بھی بلوچستان سمیت دنیا بھر میں آباد بلوچوں نے آج بروز 13 نومبر کو یوم شہدا بلوچستان دنیا بھر میں منایا۔ اس دن کے مناسبت سے بلوچستان سمیت یورپ اور دیگر ممالک میں مختلف تقریبات کا انعقاد کیا گیا، اور شمعیں روشن کیئے گئے۔

تفصیلات کے مطابق بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں بلوچ خواتین اور بچوں کی بڑی تعداد نے شہیدوں کی تصاویر اٹھا کر ایک مارچ کیا، جسکے بعد کوئٹہ پریس کلب کے سامنے خواتین کی بڑی تعداد نے شمع روشن کیے۔

پروگرام کا انعقاد نیشنل ڈیموکریٹک پارٹی اور وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کی جانب سے کیا گیا۔ پروگرام میں بی ایس او، پرگرسیفز یوتھ الائنس اور این ڈی پی کے مرکزی
عہداران نے اپنے خیالات کا اظہار کیا۔

شہیدوں کی یاد میں مارچ کے دوران خواتین اور بچوں نے اپنے ہاتھوں میں سینکڑوں کی تعداد میں شہداء کی تصویریں اٹھا رکھیں تھیں۔

اس موقع پر مقررین نے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وہ بلوچ شہیدوں کو خراج عقیدت پیش کرتے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ “بلوچ شہید مزاحمت کی علامت ہیں، شہیدوں کی عظیم قربانیوں سے آج بلوچستان میں قربانی کا شعور بیدار ہوچکا ہے.”

کوئٹہ میں یوم شہداء بلوچستان کی مناسبت سے منعقدہ مارچ اور مظاہرے میں وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے ماما قدیر ، بانک ھوران بلوچ، پاکستان کمیونسٹ پارٹی کے نمائندوں کے علاوہ بلوچ طلباء اور شہداء کی لواحقین شریک تھے۔

اسی طرح بلوچستان کے دیگر حصوں میں شہیدوں کی یاد میں شمع روشن کیے گئے اور شہداء کے لیے لنگر تقسیم کیا گیا۔

جبکہ جرمنی کے شہر ھنوفر میں یوم شہداء بلوچستان کی مناسبت سے بلوچ نیشنل موومنٹ کی طرف سے “کینڈل پروگرام” کا انعقاد کیا گیا۔

اس موقع پر بلوچ نیشنل موومنٹ کے کارکنوں نے ھنوفر کے مصروف ترین علاقہ میں سینکڑوں کی تعداد میں شہداء کی تصویریں رکھ کر شمع روشن کیے۔

دریں اثناء جرمنی کے دارالحکومت برلن میں شہداء ڈے کی مناسبت سے شمع روشن کیے گئے، اور شہیدوں کو خراج عقیدت پیش کیا گیا.

انہوں نے اس دوران کہا کہ “شہداء کا بہتا لہو ہمارا رہنما ہے، اور جس راہ پر وہ قربان ہوئے، آج اس پر ہزاروں بلوچ گامزن ہیں۔ “

جنوبی کوریا میں بلوچ خواتین اور بچوں نے بھی شہداء ڈے کے حوالے سے ایک تقریب کا انعقاد کیا، جس میں شمعیں روشن کیئے گئے۔

دریں اثناء شہداء ڈے کی مناسبت سے بلوچ سوشل میڈیا ایکٹیویسٹس کی طرف سے ٹوئیٹر کمپین کا انعقاد کیا گیا تھا جو پاکستان میں ٹاپ ٹرینڈ میں شامل رہا اور اس کمپین میں پشتون، سندھی اور مہاجر سیاسی کارکنوں نے بھی حصہ لے کر بلوچ شہداء کو خراج تحسین پیش کیا.

یاد رہے ہر سال 13 نومبر کے دن کو بلوچستان سمیت دنیا بھر میں آباد بلوچ یوم شہدائے بلوچستان کے طور پر مناتے ہیں۔ اس دن کو منانے کا اعلان بلوچ آزادی پسند قوم پرستوں نے 2010 میں کیا تھا جو پوری قوم میں مقبول ہونے کے بعد اب ہر طبقہ فکر کی جانب سے منایا جاتا ہے۔ اس خصوصی دن کا چناو قوم پرستوں نے اس بنا پر کیا تھا کہ 13 نومبر 1839 کو انگریز حملے کے خلاف مزاحمت کرتے ہوئے بلوچ ریاست کے حاکم خان محراب خان اپنے ساتھیوں سمیت شہید ہوئے تھے۔ قوم پرستوں کے مطابق قبضے کے خلاف یہ شہادتوں کا نقطہ آغاز تھا جو آج تک جاری ہے۔