مستونگ: انسداد منشیات کے حوالے سے بی ایس او کا احتجاج

183

بی ایس او مستونگ کے زیراہتمام مستونگ میں منشیات کے خلاف احتجاجی ریلی نکالی گئی اور پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔

مظاہرین سے بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کے مرکزی چیئرمین نزیر بلوچ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مستونگ سمیت بلوچستان بھر میں منشیات سمیت دیگر سماج دشمن اور منفی سرگرمیوں کو کھلی چھوٹ دی گئی ہے جس کا مقصد بلوچ نوجوانوں کو ایسے منفی ہتھکنڈوں کا شکار بنا کر ذہنی و جسمانی طور پر مفلوج کرنا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ اس طرح کے منفی سازشوں کا مقصد منظم طریقے سے بلوچستان کے وسائل کی لوٹ مار اور حقوق سے یہاں کے لوگوں کو محروم کرنا ہے اب ایک نئی سازش کا ڈھونگ رچانے کی کوشش کی جارہی ہے تاکہ بلوچستان کے لوگوں کے درمیان انتشار اور نفرت کو تقویت دی جاسکے۔ بلوچستان کو دو صوبوں میں تقسیم کرنے کی سازش کسی صورت کامیاب نہیں ہونے دی جائے گی، بلوچستان کے ایک ایک انچ کا دفعہ خون کے آخری قطرے سے کرینگے اس طرح کے اوچھے ہتھکنڈوں کا مقصد بلوچ سرزمین کو تقسیم کرنا ہے۔

انہوں کہا کہ شہداء نے بلوچستان کے عزت ننگ و ناموس کا دفاع اپنے خون سے کیا بی ایس او شہداء کے مشن کو پائے تکمیل تک پہنچائے گی۔

مقررین نے کہا کہ منشیات جیسے لعنت سے چھٹکارے کے لئے ضروری ہے کہ نوجوان اس مہم کو گھر گھر تک پہنچائے اور آگاہی پیدا کرے۔ حکومتی ادارے منشیات کے کاروبار کر کنٹرول کرنے میں ناکام ہوچکے ہیں صرف سماجی شعور سے اس لعنت سے چھٹکارہ حاصل کیا جاسکتا ہے۔ منشیات بازاروں شاہراوں پر سرعام فروخت ہورہا ہیں اور ان عناصر کے خلاف انتظامیہ نے آنکھیں بند کی ہوئی ہے اور اپنا تمام ترتوجہ چیک پوسٹوں پر لگائی ہوئی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ سازش کے تحت پورے بلوچستان میں منشیات کو عام کیا جارہا ہیں اور نوجوان نسل کو تعلیم سے محروم کر کے انہیں اس لعنت میں مبتلا کیا جارہا ہیں تاکہ بلوچستان کا نوجوان تعلیم سے دور ہوکر منشیات کے تاریکی میں ڈوب جائے اور حکمران بلوچستان کے ساحل وسائل کے لوٹ مار کو آسانی سے دوام دے سکیں۔

انہوں نے کہا کہ قومی شاہراوں پر سیکڑوں چیک پوسٹیں ہے ان چیک پوسٹوں پر صرف معزز شہریوں کی عزت نفس مجروح کیا جاتا ہے مگر منشیات کے مکروہ دہندے میں ملوث ڈرگ مافیاں کو گرفتار نہیں کیا جاتا ہے۔

انہوں نے کہاکہ منشیات کے لعنت اور ڈرگ مافیاں کے خلاف مکران سے تحریک شروع ہوچکی ہیں اور اس تحریک کو مزید تیز کرنے کیلئے پورے بلوچستان میں عوام کو منظم کررہے ہیں اور اس لعنت کے خاتمے کیلئے جدوجہد میں تیزی لائی جارہی ہیں اور کسی صورت میں بھی مزید نوجوان نسل کو تباہ نہیں ہونے دینگے۔

مقررین نے منشیات کے اڈوں، ڈرگ مافیاں سمیت ملوث ان تمام عناصر کے خلاف سخت کاروائی کا مطالبہ کیا۔