پی ایس ایکس حملہ: گاڑی کس نے کس کو بیچی؟ مکمل تفصیلات سامنے آگئیں

550
کراچی اسٹاک ایکسچینج حملے میں استعمال ہونے والی گاڑی کی تحقیقات اصل مالکان اور گاڑی کی مالیت تفتیشی افسران کے سامنے آگئی۔

ذرائع کے مطابق کراچی اسٹاک ایکسچینج پر حملے میں استعمال ہونے والی گاڑی کی مکمل تفصیلات تفتیشی حکام نے حاصل کرلیں۔

ذرائع نے بتایا کہ گاڑی سب سے پہلے ہل پارک کے قریب واقع نجی کمپنی کے سی ای او کو بینک کی جانب سے نام پر ملی جس کے بعد گاڑی ایک اور مالک کو فروخت ہونے کے بعد ماڑی پور کے رہائشی تاجر کو فروخت کی گئی اور تاجر نے چند ماہ گاڑی استعمال کرنے کے بعد گاڑی پرانی سبزی منڈی پر واقع شوروم کو فروخت کی۔

ذرائع کے مطابق شوروم سے گاڑی کو اسٹاک ایکسچینج حملے میں ملوث شخص نے 13 لاکھ روپے میں خریدا۔

 گاڑی کی تفصیلات منظر عام پر آنے کے بعد تفتیشی حکام کے جانب چھاپا مار کارروائیاں بڑھادی گئی ہیں اور اب تک 10 سے زائد مشتبہ افراد کو تحقیقات کے لیے حراست میں لیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ 29 جون کو کراچی میں پاکستان اسٹاک ایکسچینج پر چار مسلح افراد نے حملہ کیا جس کے نتیجے میں ایک پولیس اہلکار اور اسٹاک ایکسچینج کے 3 سیکیورٹی گارڈ ہلاک ہوگئے جبکہ جھڑپ میں چاروں حملہ آور مارے گئے۔

مذکورہ حملے کی ذمہ داری بلوچ مسلح آزادی پسند تنظیم بلوچ لبریشن آرمی نے قبول کی تھی۔ تنظیم کے ترجمان جیئند بلوچ کا کہنا تھا کہ بلوچ لبریشن آرمی کی مجید بریگیڈ فدائین ساتھیوں نے حملہ کیا تھا۔