محکمہ خزانہ کی جانب سے ڈاکٹرز دشمنی کا نوٹس لیا جائے: ینگ ڈاکٹرز

180

ینگ ڈاکٹر ز ایسوسی ایشن کا اہم اجلاس زیر صدارت صوبائی صدر ڈاکٹر یاسر خوستی بولان میڈیکل کمپلیکس ہسپتال میں منعقد ہوا جس میں صوبائی نائب صدر ڈاکٹر ارسلان لہڑی،صوبائی ترجمان ڈاکٹر یاسر اچکزئی بی ایم سی ہسپتال کے آرگنائزر ڈاکٹر نادر بلوچ ،ڈاکٹر عیسی اچکزئی اور اسکے علاوہ فیمیل ڈاکٹرز کی کثیر تعداد نے شرکت کی اجلاس میں حالیہ ڈاکٹرز اور ہستپال کے مسئلے پر تفصیلی بحث ہوئی اجلاس میں اس بات کی سخت مذمت کی گئی کہ 7مہینے سے پوسٹ گریجویٹ ڈاکٹرز ہاﺅس آفیسر کو ماہانہ وظیفہ نہیں ملا ہے اور اسکے علاوہ وزیراعلی بلوچستان اور کابینہ کی منظورشدہ سمری جس میں ڈاکٹرز کی 900اسامیاں تھی محکمہ خزانہ کی طرف سے رد کرنے کی شدید الفاظ میں مذمت کی بیان میں کہا گیا کہ محکمہ خزانہ ایک ایڈیشنل سیکرٹری ڈاکٹرز دشمنی پھر اتر آئے ہیں کبھی ڈاکٹر کے وظیفہ کے بحث لائک دیتے ہے اور کبھی وزیراعلی بلوچستان نواب ثناءاللہ خان زہری کی منظور شدہ سمری کو رد کردیتے ہیں اس حوالہ سے ہم نے بارہاں اعلی حکام کو آگاہ کیا ہے لیکن ابھی تک کوئی شنوائی نہیں ہوئی اس حوالے سے محکمہ صحت نے بھی کئی بار محکمہ خزانہ کو لیٹر جاری کیے لیکن محکمہ خزانہ کی طرف سے محکمہ صحت کے لیٹر بھی رد کیے جاتے ہیں ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن ایک مرتبہ پھر چیف سیکرٹری ،وزیر صحت اور وزیراعلی بلوچستان سے مطالبہ کرتی ہے کہ محکمہ خزانہ کی طرف سے ڈاکٹرز دشمنی کا نوٹس لے بصورت دیگر ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن احتجاج کی راہ اختیار کرنے پر مجبور ہوجائے گئے ۔