بلوچستان میں بارشوں اور سیلاب سے تباہ کاریاں جاری ہیں جبکہ ہلاکتوں کی مجموعی تعداد 230 تک پہنچ گئی ہے جبکہ بلوچستان کا زمینی رابطہ تاحال دوسرے علاقوں سے منقطع ہے بلوچستان کو ملانے والی سڑک اور ریل ٹریک کو بحال کرنے میں حکام اب تک ناکام ہیں۔
مزید 5 افراد جاں بحق ہو گئے، طوفانی بارشوں اور سیلابی صورتحال سے ہلاکتوں کی تعداد 230 ہو گئی، 26 ہزار سے زائد مکانات کو نقصان پہنچا ہے۔
پی ڈی ایم اے کے مطابق زیادہ تر اموات بولان، کوئٹہ، ژوب، کیچ، دکی، خضدار، کوہلو، مستونگ، ہرنائی، قلعہ سیف اللہ اور سبی میں ہوئی ہیں۔ مختلف حادثات میں 98 افراد زخمی بھی ہوئے ہیں، 18 پلوں اور 710 کلو میٹر تک شاہراہوں کو نقصان پہنچا ہے۔
پی ڈی ایم اے نے دعویٰ کیا ہے کہ 24 گھنٹوں کے دوران کوئٹہ، جعفر آباد، نصیر آباد، زیارت، دکی اور صحبت پور میں 555 ٹینٹ، 650 فوڈ پیکٹس، 50 کمبل، 100 چٹائیاں اور 50 مچھر دانیاں تقسیم کی ہیں۔