خضدار سے استاد پاکستانی فورسز کے ہاتھوں لاپتہ

737

بلوچستان کے ضلع خضدار سے پاکستانی فورسز نے ایک شخص کو حراست میں لینے کے بعد لاپتہ کردیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق پاکستانی فورسز نے گذشتہ روز دو بجے کے وقت خضدار کھٹان کے رہائشی ماسٹر نزیر احمد کو مرکزی بازار صابری مسجد کے سامنے سے حراست میں لے کر نامعلوم مقام منتقل کردیا ہے۔

یاد رہے کہ ماسٹر نزیر احمد کو پاکستانی فورسز نے ایک سال پہلے 13 مارچ 2021 کو لاپتہ کیا تھا تاہم 3 مہینے کی جبری گمشدگی کے بعد وہ بازیاب ہوگئے تھے۔ جبکہ ماسٹر نذیر احمد کے بڑے بھائی صحافی منیر احمد شاکر کو 14 اگست 2011 میں مسلح افراد نے فائرنگ کرکے قتل کردیا، علاقائی ذرائع کے مطابق صحافی منیر احمد کو مبینہ طور پر سرکاری حمایت یافتہ ڈیتھ اسکواڈ نے فائرنگ کرکے قتل کیا تھا.

واضح سے اس سے قبل گذشتہ مہینے قلات کے علاقے منگچر سے پاکستانی فورسز نے ایک استاد کفایت اللہ کو بھی حراست میں لیا تھا جو تاحال لاپتہ ہیں۔

کفایت اللہ کی بیوی کے مطابق  11 فروری کی رات سیکورٹی اداروں نے منگچر میں گھر پر دستک دیتے ہوئے میرے شوہر جو پیشے کے لحاظ سے ایک سرکاری استادہے، انہیں میری آنکھوں کے سامنے جبری طور پر لاپتہ کیا۔ جبکہ اس سے قبل قائد اعظم یونیورسٹی اسلام آباد کے طالب علم حفیظ بلوچ کو خضدار سے اس وقت مسلح افراد اپنے ہمراہ لے گئے جب وہ رضاکارانہ طور پر بچوں کو پڑھانے میں مصروف تھے۔