پنجاب پولیس نے پانچ لاپتہ بگٹیوں کو حراست میں قتل کردیا – بی آرپی

140

بلوچ ریپبلکن پارٹی کے مرکزی ترجمان شیر محمد بگٹی نے میڈیا کو جاری بیان میں کہا ہے مخلتف شہروں سے لاپتہ پانچ بگٹیوں کو پنجاب کے سی ٹی ڈی نے حراست میں قتل کر کے پھنک دیا ہے نہتے لاپتہ بلوچوں کو پاکستانی فوج نے عید سے ایک روز قبل گولیاں مار کر ان کی چھلنی لاشیں پھینک کر بہادری سے دعوے کیے کہ مزاحمت کاروں کو مقابلے میں مارا جو حقیقت کے منافی ہے۔

ترجمان نے کہا ہے کہ پنجاب کے سی ٹی ڈی نے جن افراد کو شہید کیا ہے وہ مخلتف اوقات میں مخلتف شہروں سے خفیہ اداروں نے اغوا کیئے تھے جن کا تمام تر رکارڈ پارٹی کے پاس موجود ہے۔

شیر محمد بگٹی نے سیکورٹی فورسز کے ہاتھوں قتل ہونے والے افراد کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا ہے کہ دوست محمد بگٹی کو آٹھ مہینے قبل کراچی سے، غلام حسین بگٹی کوپانچ ماہ قبل کندھ کوٹ سے، ماسٹر علی بگٹی کو گذشتہ سال چھ نومبرکوراجن پور سے، رمضان بگٹی کو ایک سال قبل ڈیرہ بگٹی کے علاقے پٹ فیڈر سے اورعطا محمد بگٹی ایک سال قبل پنجاب کے شہر بہاولپورسے پاکستانی فورسزنے حراست میں لے کر لاپتہ کیاتھا۔

انھوں نے ایچ آر سی پی سمیت تمام انسانی حقوق کے اداروں سے اپیل کی ہے کہ وہ پاکستان فوج کے ہاتھوں بلوچستان سے سندھ اور خیبر پختونخوا اور گلگلت سے بلتستان تک عام لوگوں کے قتل عام کا نوٹس لیں۔