امریکا نے 2 پاکستانیوں سمیت 8 افراد کو عالمی دہشت گرد قرار دے دیا۔
امریکی محکمہ خزانہ کے مطابق ان افراد کے امریکا میں موجود اثاثے منجمد اور دیگر مالی پابندیاں بھی عائد کی گئی ہیں۔
امریکی محکمہ خزانہ کا کہنا ہے کہ عالمی دہشت گرد قرار دیے گئے افراد میں 4 افغان، 2 پاکستانی اور 2 ایرانی شہری شامل ہیں جب کہ ان افراد کا تعلق طالبان اور ایرانی القدس فورس سے ہے۔
امریکی محکمہ خزانہ نے بتایا کہ طالبان سے تعلق رکھنے والوں پر افغانستان میں حملوں میں ملوث ہونے پر پابندی لگائی گئی جبکہ ایرانی افراد نے افغانستان میں حملوں کیلئے مالی اور عسکری امداد فراہم کی۔
امریکی محکمہ خزانہ کے مطابق ایران کا طالبان کو معاونت فراہم کرنا خطے میں ایرانی دہشت گردی کا ایک اور ثبوت ہے لہٰذا امریکا اور اتحادی ایران کو افغانستان کے حالات مزید خراب کرنے کی اجازت نہیں دیں گے۔
امریکی محکمہ خزانہ کی جانب سے طالبان سے تعلق رکھنے والے عالمی دہشت گرد قرار دیئے گئے افراد میں عبداللہ صمد فاروقی، محمد داؤد مزمل، عبد الرحیم منان اور صدر ابراہیم افغانی شامل ہیں جبکہ 2 پاکستانی شہریوں میں عبدالعزیز اور حافظ عبدالماجد شامل ہیں۔
عالمی دہشت گرد قرار دیئے گئے ایرانی شہریوں میں محمد ابراہیم اوہوادی اور اسماعیل رضاوی بھی شامل ہیں۔