مستونگ حملوں میں ڈی ایس پی عبدالرزاق سواتی کے قافلے و معدنیات لیجانے والی گاڑیوں کو نشانہ بنایا – بی ایل ایف

238

بلوچستان لبریشن فرنٹ کے ترجمان میجر گہرام نے میڈیا کو جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ بی ایل ایف کے سرمچاروں نے 18 جولائی کی صبح دس بجے کے قریب مستونگ کے علاقہ چوتو میں مرکزی شاہراہ پر قابض پاکستانی پولیس کی تین گاڑیوں پر مشتمل قافلے پر گھات لگا کر ایک کامیاب حملہ کیا۔ حملے میں قافلہ میں شامل قائم مقام ضلعی ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ آف پولیس عبدالرزاق سواتی کی گاڑی کو خاص طور پر نشانہ بنایا گیا، جس کے نتیجے میں عبدالرزاق سواتی سمیت دو پولیس اہلکار موقع پر ہی ہلاک ہوگئے۔ سرمچاروں نے پولیس قافلے میں شامل باقی گاڑیوں کو بھی نشانہ بنایا جنہیں جزوی نقصان پہنچا۔

ترجمان نے کہا کہ ایک اور حملے میں بلوچستان لبریشن فرنٹ کے سرمچاروں نے 16 جولائی کو ایک کاروائی میں مستونگ کے علاقے کھڈ کوچہ میں حسن ہوٹل کے قریب بلوچستان کے معدنیات لوٹ کر لے جانے والی دو گاڑیوں کو حملے کا نشانہ بنا کر نقصان پہنچایا۔

انہوں نے کہا کہ بلوچستان لبریشن فرنٹ مستونگ میں پولیس قافلہ اور معدنیات لے جانے والی گاڑیوں پر حملوں کی ذمہ داری قبول کرتی ہے اور میڈیا کے ذریعے پولیس کو خبردار کرتی ہے کہ وہ اپنا رویہ درست کرکے اور بلوچ مخالف سرگرمیوں سے باز آئیں ورنہ انہیں مزید براہ راست نشانہ بنایا جائے گا۔