جبری لاپتہ ممتاز مراد کے کوائف انکے بھائی نے تنظیم کو فراہم کردیئے۔ وی بی ایم پی

102

وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے چیئرمین نصراللہ بلوچ نے کہا کہ ‏جبری لاپتہ ممتاز مراد کے کوائف انکے بھائی نے وی بی ایم پی کے احتجاجی کیمپ آکر تنظیم کو فراہم کردیئے۔

امتیاز مراد کا کہنا ہے انکے بھائی ممتاز مراد ولد محمد مراد کو فورسز نے 6 ستمبر 2022 میں فاروق چوک خضدار سے ماورائے آئین گرفتاری کے بعد جبری لاپتہ کردیا اب ممتاز مراد کے جبری گمشدگی کو دو سال مکمل ہورہے ہیں لیکن انہیں انکے بھائی کے حوالے سے معلومات فراہم نہیں کیا جارہا ہے

امتیاز مراد کا کہنا ہے کہ انکے بھائی ممتاز مراد اس پہلے بھی دو دفعہ جبری گمشدگی کا شکار ہوا تھا پہلے مرتبہ 2016 میں جبری لاپتہ کیاگیا سات مہینے کے بعد چھوڑ دیا، دوسرے مرتبہ 17 نومبر 2017 میں جبری گمشدگی کے شکار بنے اور 2 سال کے بعد رہا ہوئے اور اب تیسری مرتبہ پھر اسکو فورسز نے جبری لاپتہ کردیا جسکی وجہ سے خاندان کو ممتاز مراد کی زندگی کے حوالے سے شدید خطرات لاحق ہے کئی فورسز انہیں جانی نقصان نہ پہنچائے

نصراللہ بلوچ نے کہا کہ تنظیمی سطح پر امتیاز مراد کو یقین دھانی کرائی گئی کہ اسکے بھائی ممتاز مراد کے کیس کو حکومت، لاپتہ افراد کے حوالے سے بنائی گئی کمیشن اور اقوام متحدہ کے ورکنگ گروپ برائے جبری گمشدگی کو فراہم کیا جائے گا اور انکے باحفاظت بازیابی کے لیے ہر فورم پر آواز آٹھائی جائے گی۔

نصراللہ بلوچ نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ ممتاز مراد کی ماورائے آئین گرفتاری اور طویل جبری گمشدگی کا نوٹس لے اور انکی باحفاظت بازیابی کو یقینی بناکر خاندان کو زندگی بھر کی اذیت سے نجات دلائی جائے۔