پاکستان کے زیر انتظام کشمیر کے وزیر اعظم چوہدری انوار الحق نے ریاست میں جاری پرتشدد احتجاج کو روکنے کے لئے عوامی ایکشن کمیٹی کو مذاکرات کی دعوت دی ہے۔
کشمیر ہاؤس اسلام آباد میں ہفتے کو رات گئے ہنگامی پریس کانفرنس کرتے ہوئے انوار الحق نے کہا کہ پولیس و قانون نافذ کرنے والے اداروں کی جانب سے تحمل اور طاقت کے استعمال سے گریز کے نتیجے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا ہے لیکن اپنے فرائض انجام دیتے ہوئے ایک پولیس اہلکار ہلاک گیا ہے۔
پاکستان کے زیرِ انتظام کشمیر میں بجلی کی قیمتوں میں کمی اور آٹے کی قیمت میں سبسڈی کی فراہمی کے لیے ہفتے کو ‘جوائنٹ ایکشن کمیٹی’ کی جانب سے کیے جانے والے مظاہرے پُرتشدد شکل اختیار کر گئے۔
پرتشدد احتجاج کے بعد وزیر اعظم چوہدری انوار الحق نے کہا کہ عوامی ایکشن کمیٹی آٹے اور بجلی کی قیمتوں میں ریلیف سمیت جس بھی مطالبے پر مذاکرات کرنا چاہتی ہے بات چیت کے لیے حکومت کھلے دل سے تیار ہے۔
ان کے بقول عوامی ایکشن کمیٹی جس سطح پر بھی مذاکرات کرنا چاہتی ہے، وہ آئے، بات چیت سے مسائل کا حل نکالتے ہیں۔
انوار الحق نے کہا کہ حکومت اپنی اتحادی جماعتوں سے مشاورت کے نتیجے میں آٹا اور بجلی کی قیمتوں پر مزید ریلیف دینے کو تیار ہے۔
مظفر آباد، میرپور، کوٹلی، راولا کوٹ اور دیگر علاقوں میں گزشتہ دو روز سے پہیہ جام ہڑتال کی جا رہی ہے اور ہفتے کو عوامی ایکشن کمیٹی نے مظفر آباد کی جانب مارچ کی جانب مارچ کا آغاز کیا۔
مارچ میں پولیس اور مظاہرین کے درمیان جھڑپوں میں ایک پولیس سب انسپکٹر عدنان فاروق ہلاک اور 50 زخمی ہو گئے۔
اس سے قبل مظفر آباد سے میڈیا نمائندوں نے بتایا تھا کہ ہزاروں کی تعداد میں لوگ پاکستان کے زیرِ انتظام کشمیر کے مختلف شہروں سے دارالحکومت مظفرآباد کی جانب مارچ کر رہے ہیں اور وہ پولیس کی طرف سے جگہ جگہ کھڑی رکاوٹیں ہٹا کر آگے بڑھ رہے ہیں۔
ایکشن کمیٹی نے بجلی کی قیمت میں کمی، آٹے پر سبسڈی، پراپرٹی پر ٹیکس، روزگار کے مواقع، غیر ترقیاتی اخراجات میں کمی جیسے مطالبات منظور نہ ہونے کی صورت میں ہفتے کو مظفر آباد میں احتجاج اور دھرنے کی کال دی تھی۔
حکومت نے مظاہرین کو روکنے کے لیے مظفر آباد سمیت دیگر اضلاع کے داخلی و خارجی راستے بند کر دیے تھے۔ تاہم رکاوٹوں کے باوجود لوگ سڑکوں پر نکلے اور کئی مقامات پر مظاہرین اور پولیس کے درمیان تصادم بھی ہوا۔
مظفر آباد، ڈھڈیال، کوٹلی اور دیگر علاقوں میں گزشتہ دو روز سے نظامِ زندگی معطل اور پہیہ جام ہڑتال کی جا رہی ہے۔